حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت ابو بکر صدیقؓ فرماتے ہیں کہ جب حضور ﷺ خیبر فتح کرچکے تو لوگ لہسن پر ٹوٹ پڑے اور اسے خوب کھانے لگے۔ اس پر حضورﷺ نے فرمایا: جو یہ بودار سبزی کھائے وہ ہرگز ہماری مسجد کے قریب نہ آئے۔2 حضرت عمربن خطّابؓ جمعہ کا خطبہ دے رہے تھے۔ انھوں نے خطبہ میں فرمایا: اے لوگو! تم یہ دو بودار چیزیں پیاز اور لہسن کھاتے ہو،حالاںکہ میں نے حضورﷺکو دیکھا ہے کہ جب حضور ﷺ کو مسجد میں کسی سے ان دونوں کی بو محسوس ہوتی تو آپ کے فرمانے پر اسے بقیع کی طرف نکال دیا جاتا۔ لہٰذا جو انھیں کھانا چاہتا ہے وہ انھیں پکا کر ان کی بو ختم کرلے۔3 حضرت ابنِ عمرؓ فرماتے ہیں کہ ایک دن حضورﷺ بیان فرمارہے تھے کہ بیان کے دوران آپ ﷺ نے مسجد کی سامنے والی دیوار پر کھنکار پڑا ہوا دیکھا، تو آپ کو لوگوں پر بڑا غصہ آیا۔ پھر آپ نے اسے کھرچا اور زعفران منگا کر اس جگہ مل دیا اور فرمایا: جب تم میں سے کوئی آدمی نماز پڑھتا ہے تو اﷲ تعالیٰ اس کے چہرے کے سامنے ہوتے ہیں۔ چناںچہ اس کو اپنے سامنے تھوکنا نہیں چاہیے۔4 حضرت ابو سعیدؓکی روایت میں ہے کہ پھر حضورﷺ غصہ سے لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: کیا تم میں سے کوئی یہ بات پسند کرتا ہے کہ کوئی آدمی اس کے سامنے آکر اس کے چہرے پر تھوک دے؟ تم میں سے کوئی آدمی جب نماز میں کھڑا ہوتا ہے تو وہ اپنے ربّ کے سامنے ہوتا ہے اور فرشتہ اس کے دائیں طرف ہوتا ہے۔ لہٰذا اسے نہ اپنے سامنے تھوکنا چاہیے اور نہ دائیں طرف۔1 حضرت ابوہریرہؓ فرماتے ہیں کہ جیسے گوشت کا ٹکڑا یا کھال آگ میں سُکڑ جاتی ہے، ایسے ہی کھنکار مسجد میں پھینکنے سے مسجد سُکڑ جاتی ہے (یعنی یہ کام مسجد کو بہت برا لگتا ہے، یہ مسجد کے ادب کے خلاف ہے)۔2 حضرت جابرؓ فرماتے ہیں کہ حضرت بَنَّہ جُہنیؓ نے انھیں بتایا کہ مسجد میں چند لوگوں پر حضورﷺ کا گذر ہوا۔ آپ نے دیکھا کہ وہ ننگی تلوار ایک دوسرے کو دے رہے ہیں، تو آپ نے فرمایا: جو ایسا کرے اس پر اﷲ لعنت فرمائے، کیا میں نے تمھیں اس سے روکا نہیں؟ جب تم میں سے کسی نے ننگی تلوار پکڑی ہوئی ہو اور وہ اپنے ساتھی کو دینا چاہے، تو اسے چاہیے کہ وہ تلوار نیام میں ڈال کردے۔3 حضرت سلیمان بن موسیٰ کہتے ہیں: کسی آدمی نے حضرت جابر بن عبد اﷲ ؓ سے مسجد میں تلوار ننگی کرنے کے بارے میں پوچھا، تو انھوں نے فرمایا: ہم اسے اچھا نہیں سمجھتے تھے۔ ایک آدمی مسجد میں تیر صدقہ کیا کرتا تھا ۔ حضورﷺنے اسے حکم دیا کہ وہ جب بھی مسجد سے تیر لے کر گزرے تو وہ تیروں کے پھلوں کو اچھی طرح سے پکڑ کر گزرے۔4 حضرت محمد بن عبید اﷲ کہتے ہیں کہ ہم لوگ مسجد میں حضرت ابو سعید خدریؓ کے پاس تھے تو ایک آدمی نے اپنا تیر پلٹا، تو حضرت ابو سعیدؓ نے کہا:کیا اسے معلوم نہیں کہ حضورﷺ نے مسجد میں ہتھیار الٹنے پلٹنے سے منع فرمایا ہے۔1 حضرت بُرَیدہؓفرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے مسجد میں گمشدہ جانور کا اعلان کیا اور یہ کہا: کون ہے وہ (جس نے سرخ اونٹ دیکھا ہو اور