احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
میں جو احکام صادر ہوں ان کی تعمیل کروائے۔ اسی طریقے سے یہ خلیفہ کی طرف سے بیرونی جماعتوں کو ہدایت ہے کہ جب کوئی ناظر کسی جماعت میں جائے تو یہ جماعت کا فرض ہے کہ اس کا استقبال کرے اور اس کا مناسب اعزاز کرے۔ مذکورہ بالا تمام کوائف قواعد صدر انجمن احمدیہ طبع شدہ لئے گئے ہیں۔ تقرر قاضیاں اور فیصلہ جات کی نقول عدلیہ انتظامیہ کے علاوہ ریاست ربوہ میں عدلیہ بھی قائم ہے۔ خلیفہ خود آخری عدالت ہیں۔ وہی ناظم قضا مقرر کرتے ہیں جب چاہیں اس کو معزول کر سکتے ہیں۔ قضا کے جج، خلیفہ صاحب مقرر کرتے ہیں۔ خلیفہ صاحب کا اپنا اعلان ملاحظہ ہو ’’احباب کی اطلاع کے لئے اعلان کیا جاتا ہے کہ حضرت امیرالمؤمنین ایداﷲ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مولوی ظفر محمد صاحب کی جگہ مولوی ظہور حسن صاحب کو شیخ عبدالرحمان صاحب مصری کی جگہ صوفی غلام محمد سابق مبلغ ماریشس کو اور مزید بابو اکبر علی صاحب کو مرکزی دارالقضاء کا قاضی مقرر فرمایا ہے۔‘‘ (الفضل مورخہ ۴؍جون ۱۹۳۷ء) خلیفہ جب چاہیں مقدمہ کی مسل اپنے ملاحظہ کے لئے طلب کر سکتے ہیں۔ جس قاضی کو چاہیں۔ مقدمہ سننے کا نااہل قرار دے کر برطرف کر سکتے ہیں۔ مقدمات میں جو وکیل پیش ہوتے ہیں۔ انہیں ناظم قضا، باقاعدہ اجازت نامہ دیتا ہے۔ اس کے بغیر وہ قاضیوں کے سامنے مقدمہ کی وکالت کے لئے پیش نہیں ہوسکتے۔ فیصلوں کی نقول دی جاتی ہیں اور نقل کی اجرت لی جاتی ہے جس کی آمدنی بیت المال میں جمع کی جاتی ہے۔ ناظم قضا کا ایک خط بغرض حصول نقول مقدمہ ملاحظہ ہو۔ مکرم بابو عبدالرزاق صاحب ٹیلیفون اپریٹر! السلام علیکم! آپ کو اطلاع دی جاتی ہے کہ مقدمہ مقبول بیگم صاحب بنام بابو عبدالرزاق صاحب ٹیلیفون اپریٹر کا فیصلہ ہوچکا ہے۔ آپ نقل فیصلہ منگوالیں۔ نقول کے لئے موازی آٹھ آنے کے ٹکٹ ارسال کریں۔ دستخط: ناظم قضا سلسلہ احمدیہ قادیان بسم اﷲ الرحمن الرحیم۰ نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم! از: دفتر ناظم احمدیہ دارالقضاء مکرمی مرزا مظفر احمد صاحب شفا میڈیکل بالمقابل میو ہسپتال نسبت روڈ، لاہور