احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
لوگ پاگل اور منافق کہیں گے۔ میرے متعلق تو کوئی یقین نہ کرے گا اور اگر کسی نے جرأت سے اظہار کر دیا تو مختلف بہانوں سے ان کے خاوندوں یا والدین کو ٹال دیا۔ مگر آپ یہ یاد رکھیں کہ آپ کا یہ طلسم صرف اس لئے ان پر چل جاتا ہے کہ وہ اپنے معاملہ کو انفرادی معاملہ سمجھتے ہیں۔ لیکن جس وقت ان کے سامنے تمام واقعات مجموعی حیثیت سے آئے تو پھر ان کو بھی پتہ لگ جائے گا کہ یہ سب دھوکہ ہی تھا جو ہمیں دیا جارہا تھا۔ لڑکیوں اور لڑکوں کو پھنسانے کے لئے جو جال آپ نے ایجنٹ مردوں اور ایجنٹ عورتوں کا بچھایا ہوا ہے۔ اس کا راز جب فاش کیا جائے گا تو لوگوں کو پتہ لگے گا کہ کس طرح ان کے گھروں پر ڈاکہ پڑتا ہے۔ مخلص جو آپ کے ساتھ اور ان کے خاندان کے ساتھ تعلق پیدا کرنا فخر سمجھتے تھے۔ ان کے گھروں میں سب سے زیادہ ماتم پڑے گا اور دوسری طرف جن لوگوں کہ آپ کی غلط کاریوں کا علم ہو جاتا ہے یا وہ کسی کے سامنے اظہار کر بیٹھتے ہیں اور آپ کو اس کا علم ہو جائے تو پھر آپ اسے کچلنے کے در پے ہو جاتے ہیں اور اس کچلنے میں رحم آپ کے نزدیک تک نہیں پھٹکتا اور پتھر سے بھی زیادہ سخت دل کے ساتھ اس پر گرتے ہیں اور آپ کی سزا دہی میں اصلاحی پہلو بالکل مفقود اور انتقامی پہلو نمایاں ہوتا ہے۔ چنانچہ مثال کے طور پر سکینہ بیگم زوجہ مرزا عبدالحق صاحب کو ہی لو۔ کس قدر ظلم اس پر آپ کی طرف سے کیا جارہا ہے جو کچھ اس نے کہا تھا اس کی سچائی تو اب بالکل ثابت ہو چکی ہے۔ لیکن وہ بے چاری باوجود سچی ہونے کے قیدیوں سے بدتر زندگی بسر کر رہی ہے۔ اس کی صحت تباہ ہوچکی ہے۔ اب تازہ مثال فخرالدین کی ہے اس کو بھی آپ نے اس وجہ سے سزا دی ہے کہ اس کو آپ کی غلط کاریوں کا علم ہوچکا ہے اور آپ پر یہ خوف غالب تھا کہ یہ مجھے بدنام کرے گا۔ حالانکہ یہ آپ کا وہم ہی وہم تھا۔ وہ بھی سلسلہ کی بدنامی کے خوف سے ہمیشہ آپ کی پردہ پوشی ہی کرتا رہا۔ چنانچہ اس وہم کی ہی بناء پر آپ مدت سے اس کے پیچھے لگے ہوئے تھے کہ کبھی موقعہ ہاتھ آئے تو اسے جماعت سے نکال دیا جائے تاکہ یہ روٹی سے تنگ آکر ذلیل ہوکر معافی مانگے تاکہ پھر ساری عمر آپ کی سیاہ کاریوں کے متعلق ایک لفظ بھی منہ سے نہ نکال سکے اور آپ اطمینان سے اپنی عیاشیوں میں مشغول رہیں۔ جیسا کہ آپ پہلے اس طریق سے بعض ایسے آدمیوں کو چپ کرا چکے ہیں۔ قاضی اکمل پر جو ظلم کیاگیا اس کی تہ میں بھی یہی مقصد آپ کا کام کر رہا تھا۔ اس طرح اور بہت سی مثالیں ہیں جن کو وقت آنے پر پیش کیاجائے گا اور ان تمام مظالم کی داستانیں جو تقدس کے پردہ میں آپ کر رہے ہیں وقت آنے پر کھول کھول کر لوگوں کو بتائی جائیں گی۔ ان تمام مظالم کو ڈھانے میں آپ کو جرأت ایک تو اس وجہ سے ہو رہی ہے کہ آپ نے لمبے عرصہ تک مختلف رنگوں میں کوشش کر کے لوگوں کے یہ بات ذہن نشین کر دی ہے کہ آپ ایک مقدس