احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
۴… خلیفہ ربوہ کے ناپاک منصوبے۔ ۵… فتنہ محمودیہ کا پس منظر۔ ۶… خلیفہ ربوہ کو دعوت مباہلہ اشتہار۔ ۷… ربوہ کا خلیفہ یا پاکستان کا راسپوٹین۔ ۸… کھلی چٹھی بنام میاں محمود احمد۔ ۹… خطاب بہ اہل ربوہ نمبر۱ ۱۰… خطاب بہ اہل ربوہ نمبر۲ ۱۱… ربوی راج کے محمودی منصوبے۔ ۱۲… بلائے دمشق۔ ۱۳… تاریخ محمودیت کے چند اہم مگر پوشیدہ اوراق۔ ۱۴… خلیفہ ربوہ کی مالی بے اعتدالیاں۔ ۱۵… حضرت مرزاغلام احمد مسیح موعود کی تحریر میں مرزامحمود کی تصویر۔ ۱۶… حضرت مولانا صدرالدین اور ان کی اولاد۔ ۱۷… قادیانیت کا دم واپسیں۔ ۱۸… جماعت احمدیہ ربوہ کے فہمیدہ اصحاب سے۔ ۱۹… نسیان نبوت کے منافی ہیں۔ ۲۰… خلیفہ ربوہ کے مظالم۔ ۲۱… شان مصلح موعود۔ ۲۱… دردمندانہ اپیل۔ ۲۳… ذریت مبشرہ۔ دفتر انصار احمدیہ لاہور نمبر۱! خلیفہ صاحب کا ظاہر اور باطن خلیفہ کو اپنی عیاری کی وجہ سے اپنے نظام میں اقتدار حاصل ہے۔ عوام الناس کو تقریروں میں بھی یہ کہا جاتا ہے کہ ناظروں کا حکم میرا ہی حکم ہے۔ ان کے حکم کی تعمیل میرے حکم کی تعمیل ہے۔ عوام الناس میں کوئی فرد ان کا حکم بجا لائے تو اس کو ظاہری طور پر خلاف شریعت قرار دیتے ہیں۔ لیکن اندرون خانہ اس کی پوری پوری مدد کی جاتی ہے۔ یہ امر واقعہ ہے کہ خلیفہ نے ۲۳؍جولائی ۱۹۳۷ء کو ایک اشتعال انگیز خطبہ دیا جو بعد میں یکم؍اگست کے اخبار الفضل میں شائع