احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
بدچلنی کے متعلق اس کے مرید بھی شور مچا رہے ہوں۔ جب تک تم اپنے خلیفہ کی پوزیشن صاف نہ کرو۔ اس وقت تک آپ لوگوں کو قطعاً حق حاصل نہیں کہ ہم مسلمانوں کو آکر پھسلانے کی کوشش کرو۔ سیدی میں نے ان گندے الزامات کو غلط اور جھوٹا ثابت کرنے کی اپنی لیاقت کے مطابق ازحد کوشش کی۔ لیکن وہ یہی اعتراض کرتے رہے کہ اگر یہ الزامات جھوٹے بھی ہیں تو آپ کے خلیفہ کو اپنی طرف سے پوری طرح پوزیشن صاف کرنے کی کوشش ضروری ہے۔ اب تمہارا تبلیغ کرنے کا ہمیں کوئی حق نہیں ہے۔ اس قسم کے واقعات کئی بار سامنے ہوتے رہتے ہیں اور دشمن کے پاس تو اس وقت حربہ ہی یہی ہے۔ جو کہ تبلیغ کے لئے یقینا رکاوٹوں کا موجب ہے اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام فداہ روحی کے لائے ہوئے نور کو اس طریق سے مدھم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ان حالات میں حضور پرنور جس طریق سے مناسب خیال فرماویں میرے نزدیک بھی ضروری ہے تاکوئی تسلی بخش علاج تجویز فرماویں کہ جس سے حضور والا کی پوزیشن ایسی صاف ہو کہ دشمن کے اس حربہ کا پورے طور پر انسداد ہو جاوے اور آئندہ حضور کی ذات والا صفات پر ایسے الزامات لگانے کی کسی حریف سلسلہ کو جرأت نہ ہو۔ میرے پیارے آقا! اس قسم کے الزامات کا سلسلہ ایک عرصہ سے جاری ہے۔ چنانچہ عبدالعزیز نو مسلم کی لڑکی کا واقعہ مستریوں کی لڑکی اور لڑکے کا گند اچھالا جانا۔ پھر زینب اور حلیمہ کا واقعہ پھر والدہ عبدالسلام کا واقعہ۔ اس طرح محمودہ اور عائشہ کا واقعہ اور اسی قسم کے اور کئی ایک واقعات جو حضور سے پوشیدہ نہیں ہیں جو وقتاً فوقتاً حضور کو بدنام کرنے کے لئے الزام اڑائے جارہے ہیں۔ مگر اب اس قسم کے الزامات حد سے بھی تجاوز کر رہے ہیں۔ جس کے متعلق حضور نے مورخہ ۶؍اگست ۱۹۳۷ء کے خطبے میں ایک سلسلہ خط وکتابت کے دوران ذکر میں بھی کئی الزامات کا ذکر فرمایا تھا۔ توبدیں حالات میرے پیارے آقا از حد ضروری ہے کہ حضور سنت نبوی کے مطابق کوئی ایسا طریق اختیار فرماویں کہ جس سے مخالف کا ہمیشہ کے لئے منہ بند ہو جائے یا ہمیں کم ازکم وہ ہتھیار مل جاوے جس سے دشمن کو لاجواب کیا جاسکے۔ مثلاً حضرت مسیح موعود (مرزاقادیانی) کی کتب سے معلوم ہوا ہے کہ حضور نے دشمن کے چھوٹے سے چھوٹے الزام کا بھی عقلی ونقلی غرضیکہ ہر طریق سے دندان شکن جواب دیا ہے اور پھر وہ جواب بھی ایسا کہ دشمن کے نسلوں تک اس جواب کا درجواب نہ بن سکا۔ باقی رہا یہ کہ ہمارے علماء چار