احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
کتاب ہذا بطور نشان کے پیش کی جارہی ہے کیونکہ اس خاص انسان نے مذہب کے نام پر طویل عرصہ نہ صرف بلیک میلنگ کی بلکہ سلسلہ کے بانی اور اپنے والد مرزاغلام احمد قادیانی کے اصولوں کی صریح خلاف ورزی کی۔ مذہب کے نام پر ناروا سکیمیں مرتب کر کے سیاسی ہتھکنڈے استعمال کئے اور اپنی کرتوتوں کو چھپانے کے لئے قتل وغارت جھوٹ فریب اور دغابازی سے کام لیا اور خودکو بھی مقدس ظاہر کرنے کی ناپاک کوشش کی۔ خدا کے گھر میں دیر ضرور ہے مگر اندھیر نہیں۔ اس نے طویل مہلت کے بعد اس شخص کو اپنی خاص گرفت میں لے لیا۔ دماغ ماؤف اور فالج کا شکار ہے۔ کروٹ لینے کے لئے بھی دوسروں کا سہارا لیا جاتا ہے۔ حتیٰ کہ ٹٹی پیشاب بھی چارپائی پر کرتا ہے۔ یہ نشان اپنی آنکھوں سے دیکھئے اور اس ناپاک انسان سے نجات حاصل کیجئے۔ اس وقت اس کی وہی حالت ہے جو کسی زمانہ میں ’’ڈاکٹر ڈوئی‘‘ کی تھی۔ بہرحال مذہبی اور دنیاوی طریق سے تمام دلائل پیش کئے گئے ہیں۔ تاکہ جماعت احمدیہ کا ہر فرد اس خاص انسان کا احتساب کر سکے۔ یہ کتاب محض خدمت اور بطور نشان کے اصولوں پر مرتب کی گئی ہے۔ تامذہب کے نام پر لوگوں کو بیوقوف بنانے والوں کی تاریخ دنیا کے سامنے آجائے اور ایسے ناپاک، نجس، مذہبی رہنما سے خلاصی حاصل کریں۔ پس ہر صداقت پسند انسان سے مخلصانہ اپیل ہے کہ اس کتاب کو اوّل سے آخر تک مطالعہ کریں۔ تاکہ حق وصداقت میں آپ خود بھی فیصلہ کر سکیں۔ ۱۰؍اکتوبر ۱۹۶۰ء خادم ملت: مظہرالدین ملتانی! شہید احمدیت حضرت مولانا مولوی فخرالدین صاحب ملتانی آپ کو سکیم کے مطابق ۶؍اگست ۱۹۳۷ء کو سربازار ساڑھے چار بجے عصر کے وقت (قادیان میں) حملہ کروایا گیا۔ خلیفہ کا اشتعال انگیز خطبہ ڈی۔سی نے حکماً روک دیا۔ آپ کو گورداسپور ہسپتال لے جایا گیا۔ ۱۳؍اگست ۱۹۳۷ء کو ساڑھے تین بجے وفات پاگئے۔ پوری سوانح عنقریب شائع کی جائے گی۔ انا ﷲ وانا الیہ راجعون! آپ کا آخری پیغام آگے ملاحظہ فرماویں۔