احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
جب آپ مسیح بنے ہیں تو ضرور ہے کہ آیت ’’وان من اہل الکتاب الا لیؤمنن بہ قبل موتہ (النساء:۱۵۹)‘‘ کا بھی اپنے کو مصداق بنائیں۔ آیت کا مطلب یہ ہے کہ جب عیسیٰ دوبارہ نزول فرمائیں گے تو اہل کتاب میں سے کوئی باقی نہ رہے گا کہ آپ پر ایمان نہ لائے حالانکہ آپ اس معنے کی جس پر جمہور مفسرین ومجتہدین علماء وفضلاء کا اتفاق ہے۔ تاویل وتحریف کرتے ہیں کہ لیؤمنن بہ میں بہ کا مرجع عیسیٰ مسیح کا قتل وصلب ہے۔ حالانکہ لیؤمنن صیغۂ مستقبل ہے اور نون تاکید کی شان ہی یہ ہے کہ مضارع کو مستقبل بنائے۔ مگر آپ خلاف سیاق وسباق قواعد عرب مستقبل کو بمعنی ماضی لیتے ہیں اور یہ معنی گھڑتے ہیں کہ تمام اہل کتاب عیسیٰ مسیح کے قتل وصلب پر ایمان لاچکے ہیں ہم ان مزعوم معنی کی کسی گزشتہ ضمیمہ میں کامل تردید کرچکے ہیں۔ اور چونکہ جھوٹے کے پائوں نہیں ہوتے لہٰذا اب مرزا قادیانی آپ اپنا منہ پیٹ کر کرشن کے بروز بنے ہیں کہ ہنود مجھ پر ایمان لائیں گے۔ اور میں ہندوستان کے ہندو مسلمان کو مرزائی بنا کر متحد کردوں۔ اب ہم پوچھتے ہیں کیا ہنود اہل کتاب ہیں۔ ہاں ہاں کہہ دیجئے کہ وید بھی آسمانی کتاب ہے اور عیسیٰ مسیح علیہ السلام کے قتل وصلب پر ہنود بھی ایمان رکھتے ہیں۔ حالانکہ مرزائی مقولہ بلکہ عقیدہ یہ ہے کہ ہندوستان میں کوئی نبی آیا ہی نہیں اور نبی آئے ہیں تو رام چندر اور کرشن وغیرہ رشی اور منی۔ تو ہم پوچھتے ہیں کہ انبیاء بنی اسرائیل سے ہنود کو کیا واسطہ رہا اور وہ کیونکر عیسیٰ مسیح علیہ السلام کے قتل وصلب پر ایمان لائے کہ جب واقعات صلیب وغیرہ کی ان کے فرشتوں کو بھی خبر نہ تھی اور اب بھی کروڑوں ہنود ایسے موجود ہیں جو انبیاء کے واقعات سے آگاہ نہیں۔ چہ جائیکہ ان پر ایمان ہو۔ آپ امام الزمان ہیں اور خیر سے دنیا کی تمام اقوام ومذاہب کو متحدہ کرنے آئے ہیں۔ مگر یہ تو بتائیے کیا عیسائیوں کے مختلف فرقے مذہب ہنود سے متفق ہوجائیں گے۔ اور بت پرستی اور صلیب پرستی اور تثلیث پرستی گڈ مڈ ہوجائے گی۔ کیا اب تک کوئی سناتن دھرمی ہندو یا آریا آپ پر ایمان لایا ہے۔ کیا کسی عیسائی نے آپ کی سی سالہ بعثت میں بت اور صلیب کو توڑ کر آپ کا کلمہ پڑھا ہے۔ دنیا کے مذاہب تو اس وقت متحد ہوں کہ پہلے آپ پر ایمان لائیں یہ عجیب خیالی پلائو ہے جس سے خود بدولت ہی اپنا پیٹ بھر رہے ہیں ؎ دھن کا ذکر کیا یاں سر ہی غائب ہے گریبان سے آپ باوصف امام الزمان ہونے کے یورپ کو بھول گئے۔ چین کو بھول گئے۔ آتش