احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
میں اپنے لے پالک بھیج کر ساری خدائی سے جنگ کرارہا ہے۔ آپ کے قول کے موافق آریا کے رشی اور منی حق پر تھے مگر نیوگ کا مسئلہ خراب ہے۔ عیسائی حق پر ہیں مگر کفارہ برا ہے پھر حق پر کہاں رہے؟ بات یہ ہے جھوٹے کو بھاگتے راہ نہیں ملتی اور قدرت الٰہی اس کا حافظہ بھی سلب کرلیتی ہے۔ مرزا کو یہ خبر نہیں کہ مختلف رسالوں میں آریا اور عیسائیوں اور ان کے بزرگوں اور خود عیسیٰ مسیح کی نسبت کیا جھک مار چکا ہے اور اب اس کے خلاف کیا ابراز کررہا ہے۔ قصور درحقیقت کھوسٹ آسمانی باپ کا ہے کہ لے پالک پر متناقض الہام کرتا رہتا ہے۔ آپ نے دیگر مذاہب کے اوتاروں کو خدا پرست اور راست باز بندگان خدا ہی نہیں قرار دیا بلکہ ان کو نبی بھی بنا دیا اور سند میں یہ آیت پیش کی ’’وان من امۃ الّاخلافیہا نذیر‘‘ یعنی کوئی قوم ایسی نہیں گزری جس میں کوئی ڈرانے والا (نبی) نہ آیا ہو۔ اس دلیل سے ہنود اور سکھوں کے اوتار ہی نہیں بلکہ حلال خوروں، چماروں وغیرہ ذلیل اور کمینہ اقوام میں بھی نبی گزرے ہیں اور قیامت تک گزریں گے۔ حالانکہ اس آیت میں گزشتہ امتوں اور انبیاء کا ذکر ہے۔ کیونکہ خلا ماضی کا صیغہ ہے۔ آنحضرت خاتم النّبیین ہیں۔ آپa کے بعد کوئی نذیر (نبی) نہ آئے گا۔ یہ اپنے بڑے بھائی امام الدین کا اتباع ہے جو حلال خوروں کا گرو بنا تھا۔ کیوں نہ ہو آخر ہیں تو دونوں ایک ہی جھاڑو کی تیلیاں۔ معلوم نہیں اب لے پالک نے کیوں جھول جھال دیر دار لگا رکھی ہے۔ کھلم کھلا امرتسر کے دربار میں جاکر کیوں گرنتھ جی کو سجدہ نہیں کرنا۔ کیونکہ کیوں عملی طور پر مندروں میں جاکر ہنود کے اوتاروں کی مورتی کو ڈنڈوت بجا نہیں لاتا۔ پہلے تو یہ پالیسی رہی کہ میں عیسیٰ اورموسیٰ اور تمام انبیاء اور اوتاروں سے اچھا ہوں اور سب برے ہیں۔ جب چار طرف سے منہ پر تھپڑ لگنے لگے۔ تو اب کیدانی نے کید کی یہ پالیسی ٹھہرائی کہ میں اچھا اور میرے ساتھ سب اچھے۔ جیسے اور لوگ نبی اور اوتارے ہیں۔ میں بھی ایسا ہی ہوں۔ اسکے یہ معنی ہوئے کے جیسا میں مکار اور دنیا پرست مرغ بادنماہوں تمام انبیاء اور اوتار بھی ایسے ہی تھے اور میری طرح سب ہاتھی کے روٹ میں حصہ لگاتے تھے۔ لاہور میں آپ کا لیکچر سننے کو لوگ اسی طرح جمع ہوئے جس طرح کسی مداری کا تماشا یا کسی کمپنی کا ناٹک دیکھنے یا اس کا ڈرا سننے کو جمع ہوتے ہیں۔ بہت سے لوگ محض اس لئے گئے کہ دیکھیں اب گنبد سے کیا صدانکلتی ہے اور چونکہ آپ دو سال تک مقدمات کے اڑ گڑے میں جت چکے ہیں۔ لہٰذا دیکھیں اب بھی وہی غرے ڈبے ہیں یا کچھ معقول ہوگئے ہیں۔ مگر خوشی کی بات ہے کہ لوگوں کا عندیہ صحیح نکلا اور ایک گرگ باران دیدہ عین موسم بارش میں بھیگی بلی بن کر نظر آیا۔