احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
مولوی کرم الدین صاحب یا کوئی اور صاحب مراد ہیں تو یہ تخویف ہے جس کی نسبت مرزا قادیانی عدالت میں تو بہ نامہ لکھ چکے ہیں۔ پانچواں الہام ’’ان اﷲ لا یضر‘‘ (تذکرہ ص۵۰۱ طبع سوم) اس کا یہ ایک ٹکڑا بھی آسمانی باپ بھول گیا یعنی ’’الا المتکبرین الملحدین‘‘ خدائے تعالیٰ بے شک کسی کو نقصان نہیں پہنچاتا۔ مگر متکبروں منکروں، ملحدوںکو ضرور نقصان پہنچاتا ہے۔ کیونکہ وہ توحید ورسالت کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ ’’ان اﷲ مع الذین اتقوا والذین ہم محسنون‘‘ (تذکرہ ص۵۰۱ طبع سوم) تعجب ہے کہ اس قرآنی آیت میں کچھ دغل فصل تغیر تبدل گھول میل نہیں کیا گیا۔ ’’تری نصر امن عند اﷲ وہم یعمہون‘‘ (تذکرہ ص۵۰۱،۵۰۲، طبع سوم) نصر من اﷲ‘‘ اور یعمہون قرآنی آیت کا پورا ٹکڑا ہے جو جعلی لفظ تریٰ کے ساتھ یوں چمک رہا ہے جیسے ظلمت میں نور۔ اس جعل سازی پر خدا کی مار۔ اور تو کیا کہوں۔ چھٹا الہام ’’فبشریٰ للمومنین‘‘ (تذکرہ ص۵۰۰، طبع سوم) قرآن مجید میں ہے ’’فبشر عبادی الذین یستمعون القول الآیہ‘‘ آپ پر اس کی جگہ یہ الہام ہوا ’’لعنت اﷲ علی الجاہد‘‘ الہام ’’…مخرج ماکنتم تکتمون‘‘ (تذکرہ ص۴۹۹ طبع سوم) حق برزبان جاری۔ یہ الہام تو آسمانی باپ نے لے پالک کے سب حال کیا ہے کیا معنی مقدمہ استغاثہ مولاناکرم الدین صاحب میں وکلاء نے جرح میں مرزا قادیانی سے سب کچھ اگلوالیا۔ ہر چند چھپایا مگر توبہ، توبہ۔ وکیل آپ جانتے ہیں ایک ہی کائیاں۔ وہ کوئی بات لگی لپٹی کب چھوڑنے والے ہیں۔ یہاں تو ہم آسمانی باپ کو شاباش دیتے ہیں اور لے پالک کے ڈنٹر ملتے ہیں۔ اب خیر سے فارسی اور اردو زبان کے الہامات بھی سنئے۔ ساتواں الہام ’’بستر عیش‘‘ (تذکرہ ص۴۹۹، طبع سوم) ’’خوش باش کہ عاقبت نکو خواہد بود‘‘ (تذکرہ ص۴۹۹، طبع سوم) یہ الہام تو واقعی بہت چو چوہاتا ہے۔ جو سقنقوری اور ریگ ماہی کی دم سے نکلا ہے اور زعفراتی حلوے میں تربتر ہوکر اور باہ کی قاب میں رکھ کر آسمانی باپ نے پیش کیا ہے کہ بچہ کچھ غم نہ کر۔ دنیا کے مزے تمہارے لئے ہیں۔ وفارق اباک اذا ما اباک ومد شباک وصد من سخ یعنی عیش اور مستی کی حالت میں اگر باپ بھی روکے تو اس سے جدا ہوجا اور چار طرف اپنا جال پھیلا دے اور جو سامنے آئے اس کو شکار کرلے۔ آٹھواں الہام … (اردو) ’’ہماری فتح۔ ہمارا غلبہ۔‘‘ (تذکرہ ص۴۹۸، طبع سوم) یہ الہام تو آسمانی باپ نے ایمان کو بالکل نگل کر کیا ہے کیونکہ