احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
وارتداد کا پاس دے دیا ہے۔ الحاد وارتداد کے فتوے سالہا سال قبل منجانب علماء ومشائخ اسلام شائع ہوچکے ہیں جبکہ مرزا قادیانی ایسے بے باک نہ تھے نہ یوں کھلم کھلا دین اسلام کواس زمانہ میں فارغ خطی دی تھی۔ مگر ہمارے علماء اپنے اشراق اور الہام سے تاڑ گئے تھے اور ان کے خوارق دیکھ کر سمجھ گئے کہ زقوم کے اس درخت نے اگرچہ ابھی تک چنداں نشوونما نہیں پایا مگر چند روز میں خاردار ہوکر اپنا زہریلا اثر پھیلائے گا لہٰذا انہوں نے پہلے ہی الحاد اور ارتداد کے تیشے سے اس کی جڑ کاٹ دی۔ مرزائی فخر کرتے ہیں کہ ہمارے حضرت نے مسیح کو مار کر اپنی مسیحیت کا قلعہ فتح کرلیا۔ وہ شہروں اور قصبوں میں بھی اعلان دیں گے کہ وفات وحیات مسیح پر بحث کرلو۔ مگر چونکہ ضمیمہ دیکھ کر لوگ کید سے واقف ہوگئے ہیں۔ لہٰذا وہ بھی جواب دیتے ہیں کہ جب تم قرآن مجید سے مسیح علیہ السلام کو مارتے ہو تو قرآن ہی کی رو سے پہلے یہ ثابت کرو کہ مسیح دوبارہ دنیا میں آئیں گے پھر یہ ثابت کرو کہ وہ ہندوستان کے گم نام قصبہ قادیان میں ایک مغل کے جسم میں حلول کریں گے۔ اب رہی حدیث، حدیثوں میں تو تیس دجالوں کا آنا بھی لکھا ہے۔ کیا ثبوت ہے کہ مرزا قادیانی مثل اپنے دو سرے ہمعصروں مسٹر پکٹ اور ڈاکٹر ڈوئی اور دوسرے گزشتہ دجالوں کے دجال نہیں۔ ان کو تو یہ جلن اور مرن ہے کہ عیسیٰ بن مریم تو جو ایسا اور ویسا تھا زندہ رہے اور میں چند روز میں مرجائوں۔ مردہ مسیح کو تو لوگ مانیں اور میں زندہ مسیح جو سب کی آنکھوں کے رو بروموجود ہوں مجھے کوئی ٹکے کو بھی نہ پوچھئے۔ کہتے ہیں کہ مرزا قادیانی کا رسالہ میگزین یورپ وامریکا میں بھی جاتا ہے اگر میگزین میں یہی آپ کی مسیحیت کی بھی دلیل ہوتی ہے کہ یسوع مسیح وفات پاگئے۔ اس لئے میں مسیح موعود ہوں تو یقینا اہل یورپ ہنستے ہنستے زعفرانی معجون بن جاتے ہوں گے اور یہی کہتے ہوں گے کہ مرزا پاگل ہوگیا ہے گردن میں پلاسٹر کا آپریشن کرکے ہم اس کو پاگل خانے بھجوانا مانگتا ہے کیا ایسا ہو نہیں سکتا کہ یہ شکس (شخص) چند روز جیل خانے کی ہوا کھا کے سکمیں سے جین ہوجائے اور پبلک کو دیک (دق) نہ کرے۔ وہ ہمارے کھداوند یسوع (خداوند مسیح) کو گالی دیتا ہے اس کو مارنا مانگٹا ہے جو آسمانی باپ کے داہنے ہاتھ بیٹھا دنیا پر حکومت کررہا ہے۔ ہم اپنے بائی (بھائی) مسٹر پکٹ اور ڈاکٹر ڈوئی کو کیوں یسوع نہ مانیں جو یسوح مسیح کو مارٹا نہیں۔ اور جیسا ہم آسمانی باپ کا بیٹا ہے ایسا ہی وہ بھی ہے۔ یسوع مسیح ہم لوگوں میں (یورپ میں) آئے گا نہ کہ ایشیاء کے وحشی کالا لوگوں (انڈیا) میں اور جب کہ مرزا قادیانی کو خود انڈیا کے لوگ نہیں مانتے تو ہم لوگ کب ماننا سکٹا ہے۔