احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
تعالیٰ ابھی ابھی امرتسر سے چند معتمد حضرات تشریف لاکر غریب خانہ پر فروکش ہوئے۔ ان کا بیان ہے کہ مرزائیت کی ہوا اکھڑ رہی ہے۔ وہ دم توڑ رہی ہے۔ اس کے پائوں اکھڑ گئے ہیں۔ مرزائیوں کا ایک معتمد بہ حصہ منحرف ہوگیا ہے۔ ضمیمہ کو دیکھ دیکھ کر لوگ مرزائیت سے نفرت کرتے جاتے ہیں اور راہ راست پر آتے جاتے ہیں۔ اور چونکہ مرزا قادیانی نے لوگوں کو دم جھانسے دے کر بہت سا مال جمع کرلیا ہے اور سادہ لوحوں کی گانٹھ کاٹ کر جائیدادیں اوروں کے نام سے خرید لی ہیں اور مستورات کو زیور مرصع بجواہرات سے سونے کی پتلیاں بنا دیا ہے۔ لہٰذا جن لوگوں پر طلسم کھلتا جاتا ہے…………………………………………………… ……………………………………………………… ……………………………………………………… (یہاں اس شمارہ کے دو صفحات نہیں ملے۔ مرتب!) ہی یقین کرتے ہیں اگرچہ ان کو آنحضرتa کی رسالت سے انکار ہے لیکن منصف مزاج علماء وحکماء یورپ اور اکثر مصنفین ومورخین آنحضرتa کو سچا رفارمر اور ہادی سمجھتے ہیں اور اصول مذہب اسلام کو قانون فطرت کے موافق بتاتے ہیں۔ صرف ایک ناخلف لے پالک ہے جو دیگر انبیاء کو اپنی جعلی اور زوری بروزیت کے مقابلے میں نہیں دیکھ سکتا۔ نہ اس کے دل میں ان کی عظمت ہے۔ شوکت اﷲ نے یہ بھی اعتراض کیا تھا کہ مرزا قادیانی تو چینی الاصل اور پنجابی نزاد مغل ہیں۔ ان پر زبان عرب میں خلاف آیہ ’’وماارسلنا من رسول الابلسان قومہ‘‘ کیوں الہامات ہوتے ہیں۔ مرزا قادیانی نے اس اعتراض کو تسلیم کیا اور اب ان پر علاوہ زبان عرب اردو اور فارسی زبان میں بھی الہام ہوتا ہے۔ آسمانی باپ نے جو پیر نابالغ ہے اردو اور فارسی زبان کا بھی آسمانی سکول سے ڈپلومہ لے لیا ہے۔ اور ان زبانوں میں بھی لے پالک پر الہام کرنا شروع کردیا ہے۔ لیکن اب یہ اعتراض ہے کہ ہندوستان تو مختلف اقوام ومذاہب کا مسکن ہے جن کی زبانیں بھی مختلف ہیں اور لے پالک ٹھہرا امام الزمان اور سب کا نبی۔ پس اب آسمانی باپ کواس کی خاطر پشتو، کشمیری، سنسکرت، بھاشا، مرہٹی، گجراتی، سندھی، مارواڑی، بیواڑی، انگریزی وغیرہ کی تعلیم بھی سکول میں پانی پڑے گی۔ الغرض چاہئے لے پالک کی خاطر غریب بوڑھا باپ سبھی جتن کرنے پر مجبور ہوگا۔ آپ جانئے لعل پیاراتو لعل کے خال بھی پیارے اور جب وہ امام الزمان ہے تو دنیا کی زبانوں، ٹرکی، فرنچ، لاطینی، جرمنی، چینی، جاپانی، ژند وغیرہ زبانوں کا سیکھنا بھی آسمانی باپ کا فرض ہوگا۔ ورنہ لے پالک اپنی