احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
ذریعے سے ممکن ہے ورنہ نہ دین ہے نہ دنیا ہے ہر طرح خسارہ ہی خسارہ ہے۔ عصر جدید نے لکھا تھا کہ مسلمانوں کی تعلیم اگر سچے طریقے سے ہو اور اوہام پرستی اور رسم پرستی اور باطل عقائد ازمنہ کی روشنی میں اس کو (قرآن کو) دیکھا جائے تو وہ بھی بجائے ایک حبل متین ہونے کے ایک مجموعہ الفاظ ہوجاتا ہے۔جس کو ربڑ کی طرح ہرشخص اپنی طرف کھینچ کر اپنے خام اور غلط اور پزمردہ خیال کوتمدن کی تصویر بنالیتا ہے۔ پس قرآن شریف کا مطالعہ عقل وعلم کے نور سے ہونا چاہئے۔ بہت معقول ریمارک ہے مگر الحکم اس سے انکار کرتا ہے وہ نہیں چاہتا کہ قرآن مجید کا مطالعہ عقل وعلم کے نور سے کیا جائے۔ اس کے نزدیک گویا قرآن مجید خلاف عقل وعلم ہے اور قرآن کو عقل وعلم سے کوئی واسطہ نہیں۔ ’’نعوذ باﷲ من ہذہ السخافۃ والبلادۃ والکفر والطغیان والبہتان والہذیان‘‘ قرآن مجید توا پنے کو برہان مبین بتائے اور الحکم (قادیان) اس کو خلاف عقل قرار دے۔ الحکم کو یقیناً برہان کے لغوی معنی بھی معلوم نہیں۔ ہم سے سنو! برہان کے معنی دلیل روشن اور حجت قاطع کے ہیں کیا دلیل روشن اور حجت قاطع خلاف علم وعقل ہوتی ہے؟ دلیل روشن یعنی آفتاب کی طرح روشن جس کا کوئی ذی عقل اور ذی حس اور ذی بصر انکار نہیں کرسکتا۔ حجت قاطع یعنی منکر مستدل کے ہر ایک دعوے اور دلیل کے کاٹنے والی پس ایسی شے کو وہی لوگ خلاف وعقل کہیں گے جو مادر زاد اندھے ہیں اور دنیوی خود غرضی اور طمع نفسی کا جالا ان کی آنکھوں پر آگیا ہے جو بے عقل سادہ لوحوں کو قرآن سے پھیر کر اپنی بروزیت (استدراج یاتناسخ) پر لارہے ہیں۔ اور قرآن کی غلط تاویلیں کرکے مسلمانوں کو گمراہ کررہے ہیں۔ استدراج اور تناسخ تو خلاف عقل نہیں نہ متبنّٰی بن جانا خلاف عقل ہے۔ مگر قرآن معاذ اﷲ خلاف عقل ہے۔ اندھوں پر فریب کا مسمریزم ڈالا جاتا ہے کہ جو کچھ میں کہوں وہ مانو۔ قرآن بھی میری عقل کا تابع ہے۔ اگرقرآن کو خلاف عقل نہ بتائیں تو لچر اور پوج دعوے کیونکر چل سکیں؟ حج کو جانا خلاف عقل یعنی اپنے کو ہلاکت میں ڈالنا ہے۔ ہاں قادیان کاطواف اور حج مطابق عقل ہے۔ زکوٰۃ وغیرہ کا ایک پیسہ کہیں نہ دو سب قادیان میں جھونک دو تاکہ زعفرانی حلوئوں اور سقنقوری معجونوں میں کام آئے۔ جائیدادیں خریدی جائیں۔ مرزائینوں کے لئے زیورمرصع بجواہر تیار ہوں جو عین عقل ہے؟ مسیح علیہ السلام کا زندہ رہنا جو قرآن سے ثابت ہے خلاف عقل ہے مگر اس کا دوبارہ دنیا میں ایک چینی مغل کے قالب میں حلول کرجانا خلاف عقل نہیں۔