حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جواپنے پاس ہے نہ اسے دیکھتاہے اور نہ اس پر شکر کرتاہے۔ اگر اس کے بس میں ہو تو رات کو بھی دن سے ملادے، یعنی دن کو تو کماتاہے اس کا بس چلے تو وہ رات کو بھی کمایاکرے۔ اس کے لیے ہلاکت ہو! اس کا حساب بھی سخت ہوگا اور اس پر عذاب بھی سخت ہوگا۔ 1 حضرت ابوالدرداء ؓ فرماتے تھے: اے دِمَشق والو! کیا تمھیں شرم نہیں آتی؟ اتنا مال جمع کررہے ہو جسے تم کھا نہیں سکتے اور اتنے گھر بنارہے ہو جن میں تم رہ نہیں سکتے اور اتنی بڑی اُمیدیں لگارہے ہو جن تک تم پہنچ نہیں سکتے۔ اور تم سے پہلے قوموں کی قومیں مال جمع کر کے محفوظ کرلیتی تھیں اور انھوں نے بڑی لمبی اُمیدیں لگارکھی تھیں اور بڑی مضبوط عمارتیں بنائی تھیں، لیکن اب وہ سب ہلاک ہوچکی ہیں اور ان کی اُمیدیں دھوکہ ثابت ہوئیں اور ان کے گھر قبر بن چکے ہیں۔ یہ قومِ عادہے جن کے مال اور اولاد سے عَدن سے عَمان تک کا سارا علاقہ بھراہواتھا، لیکن اب مجھ سے عادکاسارا ترکہ دودرہم میں خرید نے کے لیے کون تیار ہے۔ 2 حضرت عون بن عبداللہکہتے ہیں: جب حضرت ابوالدرداء ؓ نے دیکھا کہ مسلمانوں نے غُوطہ میں نئی عمارتیں بنالی ہیں اور نئے نئے باغات لگالیے ہیں، تو ان کی مسجد میں کھڑے ہوکر بلند آواز سے اعلان فرمایا: اے دِمَشق والو! تو تمام دِمَشق والے ان کے پاس جمع ہوگئے۔ انھوں نے اللہ کی حمد وثنا بیان کی پھر فرمایا: کیا تمھیں شرم نہیں آتی۔ پھر پچھلی حدیث جیسا مضمون ذکرکیا۔ 3 حضرت صفوان بن عمروکہتے ہیں: حضرت ابوالدرداء ؓ فرمایاکرتے تھے: اے مال والو! اپنے مال کو صدقہ وغیرہ میں خرچ کرکے اپنی کھالوں کے لیے آخرت کی ٹھنڈک کا انتظام کرلو (صدقہ وغیرہ کرنے سے تم لوگ جہنم کی گرمی سے بچ جائوگے)، مبادا کہ تمہاری موت کا وقت قریب آجائے اور تمہارے مال میں ہم اور تم برابر ہوجائیں۔ تم اپنے مال کو دیکھ رہے ہو اور ہم بھی تمہارے ساتھ اسے دیکھ رہے ہیں (اس وقت تم اپنے مال کو صرف دیکھ سکوگے خرچ نہیں کرسکوگے)۔ حضرت ابوالدرداء ؓ نے فرمایا: مجھے تم پر اس بات کا ڈرہے کہ تم چھپی ہوئی خواہش کی وجہ سے نعمت استعمال کروگے تووہ نعمت تمھیں غفلت میں ڈال دے گی اور یہ اس وقت ہوگا جب تم کھانا پیٹ بھر کر کھائو گے، لیکن علم سے بھوکے رہوگے اسے کچھ بھی حاصل نہیں کروگے۔ یہ بھی فرمایا: تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو اپنے ساتھی سے یہ کہے: آئو مرنے سے پہلے ہم روزے رکھ لیں۔ اور تم میں سب سے برا وہ ہے جواپنے ساتھی سے یہ کہے: آئو مرنے سے پہلے ہم کھاپی لیں اور کھیل تماشہ کرلیں۔ ایک دفعہ حضرت ابوالدرداء ؓکا چند لوگوں پر گزر ہوا جو مکان بنارہے تھے، تو ان سے فرمایا: تم دنیا میں نئی نئی عمارتیں کھڑی کررہے ہو حالاںکہ اللہ تو اس کے اجاڑنے کا ارادہ کیے ہوئے ہیں اور اللہ جس چیز کا ارادہ کرلیتے ہیں اسے وجود میں ضرور لے آتے ہیں اس میں کوئی رکاوٹ نہیں بن سکتا۔ حضرت مکحولکہتے ہیں:حضرت ابوالدرداء ؓ اجاڑ جگہیں تلاش کیا کرتے تھے اور جب کوئی اجاڑ جگہ مل جاتی تو فرماتے:اے رہنے والوں کو اُجاڑ نے والی اُجاڑ جگہ! تجھ میں بسنے والے پہلے لوگ کہاں ہیں؟ 1