حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اے اﷲ!میں ہر اس جانور کے شر سے تیری کریم ذات کی اور تیرے پورے کلمات کی پناہ چاہتا ہوں جو تیرے قبضہ اور قدرت میں ہے۔ اے اﷲ!تُو ہی (بندے کے) قرض اور گناہ کو دور کرتا ہے (لہٰذا میرا قرضہ اُتار دے اور میرے گناہ معاف کر دے)۔ اے اﷲ! تیرے لشکر کو شکست نہیں ہوسکتی اور تیرے وعدے کے خلاف نہیں ہوسکتا اور کسی مال دار کو اس کی مال داری تیرے قہر و غضب سے نہیں بچا سکتی۔اے اﷲ! میں تیری پاکی اور تعریف بیان کرتا ہوں۔3 حضرت عبداﷲ بن عمروؓ فرماتے ہیں: حضورﷺ جب سونے کا ارادہ فرماتے تو یہ دعا پڑھتیـ: اَللّٰھُمَّ فَاطِرَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ! عَالِمَ الْغَیْبِ وَالشَّھَادَۃِ! رَبَّ کُلِّ شَيْئٍ وَإِلٰـہَ کُلِّ شَيْئٍ! أَشْھَدُ أَنْ لَّا إِلٰـہَ إِلاَّ أَنْتَ وَحْدَکَ لَا شَرِیْکَ لَکَ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُکَ وَرَسُوْلُکَ، وَالْمَلاَئِکَۃُ یَشْھَدُوْنَ۔ اَللّٰھُمَّ إِنِّيْ أَعُوْذُ بِکَ مِنَ الشَّیْطَانِ وَشِرْکِہٖ أَوْ أَنْ أَقْتَرِفَ عَلٰی نَفْسِيْ سُوْئً ا أَوْ أَجُرَّہٗ إِلٰی مُسْلِمٍ۔ اے اﷲ! اے آسمانوں اور زمین کے ایجاد کرنے والے! پوشیدہ اور ظاہر کے جاننے والے! اے ہر چیز کے ربّ! ہر چیز کے معبود! میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں، تو اکیلا ہے تیرا کوئی شریک نہیں، اور حضرت محمد (ﷺ)تیرے بندے اور رسول ہیں، اور فرشتے بھی ان ہی دو باتوں کی گواہی دیتے ہیں۔ اے اﷲ! میں شیطان سے اور اس کے (فریب کے) جال سے اور اس بات سے تیری پناہ چاہتا ہوں کہ میں خود کوئی برا عمل کروں یا کسی مسلمان پر بُرائی کی تہمت لگائوں۔ حضرت ابو عبدالرحمن کہتے ہیں: حضورﷺ نے یہ دعا حضرت عبداﷲ بن عمروؓکو سکھائی تھی اور خود بھی جب سونے کا ارادہ فرماتے تو یہ دعا پڑھا کرتے۔ 1 ایک روایت میں یہ ہے کہ حضرت عبداﷲ بن عمروؓنے حضرت عبداﷲ بن یزید سے فرمایا: کیا میں تمھیں وہ کلمات نہ سکھا دوں جو حضورﷺ نے حضرت ابو بکرؓکو سوتے وقت پڑھنے کے لیے سکھائے تھے؟ پھر پچھلی حدیث جیسا مضمون ذکر کیا۔2 حضرت عبداﷲ بن عمروؓفرماتے ہیں: نبی کریمﷺ جب سونے کے لیے لیٹتے تو یہ دعا پڑھتے: بِاسْمِکَ رَبِّيْ فَاغْفِرْ لِيْ ذُنُوْبِيْ۔ اے میرے ربّ! میں تیرے نام کے ساتھ لیٹتا ہوں میرے تمام گناہوں کو معاف فرما۔1 حضرت علی ؓ فرماتے ہیں: میں نے حضورﷺ کے پاس ایک رات گزاری۔ نماز سے فارغ ہو کر جب آپ بستر پر لیٹنے لگے تو میں نے آپ کو یہ دعا پڑھتے ہوئے سنا: اَللّٰھُمَّ أَعُوْذُ بِمُعَافَاتِکَ مِنْ عُقُوْبَتِکَ، وَأَعُوْذُ بِرِضَاکَ مِنْ سَخَطِکَ، وَأَعُوْذُ بِکَ مِنْکَ۔ اَللّٰھُمَّ لاَ أَسْتَطِیْعُ ثَنَائً عَلَیْکَ وَلَوْ حَرَصْتُ وَلٰـکِنْ أَنْتَ کَمَآ أَثْنَیْتَ عَلٰی نَفْسِکَ۔ اے اﷲ!میں تیری سزا سے تیرے عفو و درگزر کی پناہ چاہتا ہوں، اور تیرے غصہ سے تیری رضا کی پناہ چاہتا ہوں،اور تجھ سے تیری ہی پناہ چاہتا ہوں، اور چاہے مجھے کتنا شوق ہو اور میں کتنا زور لگائوں تیری تعریف کا حق ادا نہیں کر سکتا۔ تُوتو ویسا ہے جیسے تو نے اپنی تعریف کی ہے۔2