حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کہہ دے کہ اﷲ زیادہ جانتا ہے۔ خود اﷲ تعالیٰ نے اپنے نبی کریم ﷺ کو ارشاد فرمایا ہے: {قُلْ مَا اَسْئَلُکُمْ عَلَیْہِ مِنْ اَجْرٍ وَّمَا اَنَا مِنَ الْمُتَکَلِّفِیْنَآیت کا نشان}1 آپ کہہ دیجئے کہ میں تم سے اس قرآن (کی تبلیغ) پر نہ کچھ معاوضہ چاہتا ہوں اور نہ میں بناوٹ کرنے والوں سے ہوں۔2 حضرت عبد اﷲ بن بشیر کہتے ہیں کہ حضرت علی بن اَبی طالبؓ سے ایک مسئلہ پوچھا گیا تو انھوں نے فرمایا: مجھے معلوم نہیں۔ پھر فرمایا: اس بول سے میرے جگر کو بہت زیادہ ٹھنڈک پہنچی ہے کہ مجھ سے ایسی بات پوچھی گئی جو مجھے معلوم نہیںاور میں نے کہہ دیا: مجھے معلوم نہیں۔3 حضرت یحییٰ بن سعید کہتے ہیں کہ حضرت ابنِ عباسؓ نے فرمایا: جب کوئی عالم ’’میں نہیں جانتا‘‘ کہنا چھوڑ دیتا ہے تو سمجھ لو کہ وہ اپنی ہلاکت کی جگہ پر پہنچ گیا ہے۔ حضرت مالک کہتے ہیں کہ حضرت ابنِ عباسؓ فرمایا کرتے تھے کہ جب کوئی عالم ’’میں نہیں جانتا‘‘ کہنے سے چُوک جائے تو سمجھ لو کہ وہ اپنی ہلاکت کی جگہ پر پہنچ گیا ہے۔4 حضرت مکحول کہتے ہیں کہ حضرت عمرؓ لوگوں کو حدیثیں سناتے، اور جب دیکھتے کہ یہ تھک گئے ہیں اور اُکتا گئے ہیں تو انھیں پودے لگانے میں مشغول کردیتے۔5 حضرت عبداﷲ بن مصعب کہتے ہیں کہ ایک دفعہ حضرت عمر بن خطّابؓ نے فرمایا: عورتوں کا مہر چالیس اُوقیہ (ایک اوقیہ چالیس درہم کا ہوتا ہے) سے زیادہ مقرر نہ کرو، چاہے ذی الغُصّہ قیس بن حصین حارثی (جیسے سردار) کی بیٹی کیوں نہ ہو۔ جو اس سے زیادہ مقرر کرے گا وہ زائد رقم لے کر بیت المال میں جمع کردوں گا۔ اس پر عورتوں کی صف میں سے ایک عورت کھڑی ہوئی جس کا قد لمبا تھا اور ناک چپٹی تھی، اور اس نے کہا: آپ کو ایسا کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ حضرت عمر نے فرمایا:کیوں؟ اس عورت نے کہا: کیوںکہ اﷲ تعالیٰ نے فرمایا ہے: {وَاٰتَیْتُمْ اِحْدٰھُنَّ قِنْطَارًا فَلَا تَاْخُذُوْا مِنْہُ شَیْئًا}1 اور تم اس ایک کو انبار کا انبار مال دے چکے ہو تو تم اس میں سے کچھ بھی مت لو۔ تو حضرت عمرؓنے فوراً کہا: عورت نے ٹھیک کہامرد نے غلطی کی، یعنی عمر نے۔2 حضرت محمد بن کعب قرظی کہتے ہیں کہ ایک آدمی نے حضرت علیؓ سے کوئی مسئلہ پوچھا، حضرت علیؓنے اس کا کچھ جواب دیا۔ اس آدمی نے کہا: اے امیر المؤمنین! مسئلہ اس طرح نہیں ہے بلکہ اس طرح ہے۔ حضرت علیؓنے فوراً کہا:تم نے ٹھیک کہا میری بات غلط تھی۔ {وَفَوْقَ کُلِّ ذِیْ عِلْمٍ عَلِیْمٌ آیت کا نشان}3 اور ہر جاننے والے کے اوپر اس سے زیادہ جاننے والا ہوتا ہے۔4 حضرت سعید بن مسیب کہتے ہیں کہ بعض دفعہ حضرت عمر بن خطّاب اور حضرت عثمان بن عفانؓ کا آپس میں کسی مسئلہ میں اتنا جھگڑا