حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
نے تو اس طرح مجھے بیان نہیںکیا تھا، یعنی وہ تو مجھے دیکھ کر خاموش نہیں ہوئے تھے۔ انھوں نے کہا: بیٹھ جاؤ،ہم تم کو حدیث سنائیں گے۔ پھر فرمایا:حضورﷺنے ارشاد فرمایا: تم میں تو اس وقت نبوت کا دور ہے، پھر نبو ت کے طرز پر خلافت ہوگی، پھر بادشاہت اور جبر ہوگا۔2 حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: یا رسول اﷲ! امربالمعروف اور نہی عن المنکر کب چھوڑا جائے گا؟ آپ نے فرمایا: جب تم میں وہ باتیں ظاہر ہوجائیں گی جو تم سے پہلے بنی اسرائیل میں ظاہر ہوئی تھیں۔ میں نے پوچھا: یا رسول اﷲ! وہ باتیں کیا ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: جب تمہارے نیک اور بہترین آدمیوں میں سستی، اور تمہارے برے لوگوں میں بے حیائی ظاہر ہوجائے گی، اور بادشاہت تمہارے چھوٹوںمیں اور دینی علم تمہارے کمینوں میں منتقل ہوجائے گا۔3 حضرت ابو اُمیّہ جُمَحی ؓ فرماتے ہیں: حضورﷺ سے قیامت کی نشانیوں کے بارے میں پوچھا گیا۔ آپ نے فرمایا: قیامت کی ایک نشانی یہ ہے کہ علم چھوٹوں کے پاس تلاش کیا جانے لگے گا۔1 حضرت عبدا ﷲ بن عکیم کہتے ہیں: حضرت عمرؓفرمایا کرتے تھے: غور سے سنو! سب سے سچی بات اﷲتعالیٰ کی ہے اور سب سے اچھا طریقہ حضرت محمد ﷺ کا ہے اور سب سے برے کام وہ ہیں جو نئے ایجاد کیے جائیں۔غور سے سنو! لوگ اس وقت تک خیر پر رہیں گے جب تک ان کے پاس علم ان کے بڑوں کی طرف سے آئے گا۔2 حضرت بلال بن یحییٰ کہتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطّابؓ نے فرمایا:مجھے معلوم ہے کہ لوگ کب سُد ھر تے ہیں اور کب بگڑتے ہیں۔ جب علم چھوٹے کی طرف سے آئے گا تو بڑا اس کی نافرمانی کرے گا، اور جب علم بڑے کی طرف سے آئے گا تو چھوٹا اس کا اِتباع کرے گا اور دونوں ہدایت پاجائیں گے۔3 حضرت ابنِ مسعودؓفرماتے ہیں کہ لوگ اس وقت تک نیکو کار اور اپنے دین پر پختہ رہیں گے جب تک ان کے پاس علم حضرت محمد ﷺ کے صحابہؓکی طرف سے اور ان کے اپنے بڑوں کی طرف سے آئے گا، اور جب ان کے پاس علم ان کے چھوٹوں کی طرف سے آنے لگے گا تو پھر لوگ ہلاک ہوجائیں گے۔4 حضرت ابنِ مسعودؓ فرماتے ہیں: لوگ اس وقت تک خیر پر رہیں گے جب تک وہ علم اپنے بڑوں سے حاصل کریں گے، اور جب علم اپنے چھوٹوں اور اپنے بُروں سے حاصل کرنے لگیں گے تو ہلاک ہوجائیں گے۔5 حضرت ابنِ مسعودؓفرماتے ہیں: تم لوگ اس وقت تک خیر پر رہو گے جب تک علم تمہارے بڑوں میں رہے گا۔ اور جب علم تمہارے چھوٹوں میں آجائے گا تو چھوٹے بڑوں کو بے وقوف بنائیں گے۔ 1 حضرت معاویہؓ فرماتے ہیں کہ سب سے زیادہ گمراہ کرنے والا انسان وہ ہے جو قرآن پڑھے اور اس کے معنی اور مطلب کو نہ سمجھے، پھر