حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سیدھے بیٹھ گئے تو حضورﷺ نے ان سے فرمایا: کیا میں تمھیں (مسجد میں) سوتے ہوئے نہیں دیکھ رہا ہوں؟ حضرت ابو ذرؓ نے عرض کیا: یارسول اﷲ! پھر میں کہاں سوؤں؟ کیا میرا مسجد کے علاوہ کوئی گھر ہے؟ آگے حدیث امرِ خلافت کے بارے میں ذکر کی۔1 حضرت ابو ذر ؓ حضورﷺ کی خدمت کیا کرتے تھے۔ اور جب حضورﷺ کی خدمت سے فارغ ہوجاتے تو آکر مسجد میں لیٹ جاتے۔ 2 اور اﷲ کے راستہ کے مہمانوں کی ضیافت کے باب میں مسجد میں سونے کے بارے میں حضرت ابو ذر ؓ اور دیگر صحابہ کے قصے گذر چکے ہیں۔ حضرت حسن ؓ سے مسجد میں دوپہر کو آرام کرنے کے بارے میں پوچھا گیا تو فرمایا: میں نے حضرت عثمان بن عفّانؓکو زمانۂ خلافت میں مسجد میں دوپہر کو آرام کرتے ہوئے دیکھا۔3 حضرت ابنِ عمرؓ فرماتے ہیں کہ ہم چند نوجوان حضورﷺ کے زمانے میں مسجد میں رات کو سویا کرتے تھے۔4 حضرت ابنِ عمرؓ فرماتے ہیں کہ ہم جمعہ کی نماز پڑھ کر واپس آتے اور پھر دوپہر کو آرام کیا کرتے۔5 حضرت زہری کہتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطّابؓ نے فرمایا: جب کوئی آدمی زیادہ دیر تک مسجد میں بیٹھے تو اس کے لیے کمر سیدھی کرنے کے لیے لیٹنے میں کوئی حرج نہیں ہے، کیوںکہ اس طرح لیٹنے سے اس کا دل نہیں اُکتائے گا۔6 حضرت خُلَید ابو اسحاق کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابنِ عباسؓ سے مسجد میں سونے کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے فرمایا: اگر تم نماز اور طواف کی وجہ سے سونا چاہتے ہو تو پھر کوئی حرج نہیں۔1 حضرت جابرؓ فرماتے ہیں کہ جب کسی رات کو تیز ہوا اور آندھی چلاکرتی تو حضورﷺ گھبرا کر ایک دم مسجد تشریف لے جاتے اور آندھی ختم ہونے تک وہاں ہی رہا کرتے۔ اور جب آسمان میں سورج گرہن یا چاند گرہن ہوتا تو آپ ﷺ گھبرا کر نمازپڑھنے کی جگہ یا عید گاہ تشریف لے جاتے۔2 حضرت عطاء کہتے ہیں کہ حضرت یعلیٰ بن اُمیّہؓکو حضورﷺ کی صحبت حاصل تھی، وہ جب تھوڑی دیر کے لیے بھی مسجد میں بیٹھا کرتے تو اعتکاف کی نیت کرلیا کرتے۔3 حضرت عطیّہ بن سفیان بن عبداﷲ ؓفرماتے ہیں کہ قبیلہ ثقیف کا وفد رمضان میں حضور ﷺ کی خدمت میں آیا تو حضورﷺ نے ان کے لیے مسجد میں خیمہ لگوایا۔ پھر جب وہ مسلمان ہوگئے تو انھوں نے حضورﷺ کے ساتھ روزے رکھنے شروع کردیے۔4 حضرت عثمان بن ابی العاص ؓ فرماتے ہیں کہ قبیلہ ثقیف کا وفد حضورﷺ کی خدمت میں آیا تو حضورﷺ نے انھیں مسجد میں