حیاۃ الصحابہ اردو جلد 3 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت ابنِ عباس ؓ فرماتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ ایک دن تشریف فرماتھے اور لوگ بھی آپ کے ارد گرد بیٹھے ہوئے تھے۔ آپ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے ہر نبی کو کسی نہ کسی عمل کا زیادہ شوق عطا فرمایا تھا، مجھے رات کو نماز پڑھنے کا بہت زیادہ شوق ہے، اس لیے میں جب نماز میں کھڑا ہو جاؤں تو کوئی میرے پیچھے ہر گز نماز نہ پڑھے۔ اور اللہ تعالیٰ نے ہر نبی کے لیے آمدنی کا کوئی نہ کوئی ذریعہ بنایا تھا اور میری آمدنی کاذریعہ مالِ غنیمت کا پانچواں حصہ ہے۔ جب میرا انتقال ہوجائے تو پھر یہ پانچواں حصہ میرے بعد خُلفا کے لیے ہے۔1 حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ نے کھڑے ہوکر اللہ کی اتنی عبادت کی کہ آپ کے دونوں قدم سوج گئے۔ اس پر آپ کی خدمت میںعرض کیا گیا کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کے اگلے پچھلے گناہ معاف نہیں کردیے؟ آپ نے فرمایا: تو کیا میں شکر گزار بندہ نہ بنوں؟2 حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ حضورﷺ نماز پڑھا کر تے یہاں تک کہ آپ کے دونوں قدم سوج جاتے۔3 حضرت ابنِ مسعود ؓ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ رات کو اتنی نماز پڑھا کرتے کہ آپ کے دونوں قدم سوج جاتے۔پھر پچھلی حدیث جیسا مضمون ذکرکیا۔ 4 حضرت نعمان بن بشیر ؓ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ رات کو عبادت میں اتنا زیادہ کھڑے رہتے کہ آپ کے دونوں قدم پھٹ جاتے۔ پھر پچھلی حدیث جیسا مضمون ذکرکیا۔ 5 حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ حضورﷺ رات کو عبادت میں اتنا زیادہ کھڑے رہتے کہ آپ کے قدم ورم کی وجہ سے پھٹ جاتے۔ میں نے حضورﷺ کی خدمت میںعرض کیا: یارسول اللہ! جب آپ کی مغفرت ہوچکی ہے تو پھر آپ یہ کیوں کرتے ہیں؟ پھر پچھلی حدیث جیسا مضمون ذکرکیا۔1 حضرت ابوہریرہ ؓ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ عبادت میں اتنا زیادہ کھڑے رہا کرتے کہ آپ کے دونوں قدم پھٹ جاتے۔ 2 حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ نے اللہ کی اتنی زیادہ عبادت کی کہ آپ پرانی مشک کی طرح ہوگئے۔ صحابہ ؓ نے عرض کیا: یا رسول اللہ! آپ ایسا کیوں کرتے ہیں؟ کیا اللہ تعالیٰ نے آپ کے اگلے پچھلے تمام گناہ معاف نہیں کردیے؟ حضورﷺ نے فرمایا: ہاں کردیے ہیں، لیکن کیا میں شکر گزار بندہ نہ بنوں؟3 حضرت حُمیدکہتے ہیں کہ حضرت انس بن مالک ؓ سے حضورﷺ کی رات کی نماز کے بارے میںپوچھا گیا تو انھوں نے فرمایا کہ ہم حضورﷺ کو رات کے جس حصہ میں بھی نماز پڑھتا ہوا دیکھنا چاہتے دیکھ لیتے تھے اور رات کے جس حصہ میں بھی سوتا ہوا دیکھنا چاہتے دیکھ لیتے تھے۔ یعنی کبھی آپ رات کے شروع میں نماز پڑھتے، کبھی درمیان میں اور کبھی آخری حصے میں۔ اور آپ کسی مہینہ