الاصول و القواعد للفقہ الاسلامی ۔ فقہ اسلامی کے 413 اصول و قواعد |
قہ اسلا |
|
کرنے کے باوجود گاڑی چلاتا ہے تو ڈاکٹرکی ذمہ داری ہوگی کہ وہ متعلقہ محکمہ کو اس کی بینائی کے بارے میں اطلاع کرے اور ڈرائیونگ لائسنس منسوخ کرنے کی سفارش کرے، اس لئے کہ اطلاع کی صورت میں ضرر خاص کو خطرہ ہے اور عدم اطلاع کی صورت میں ضرر عام کا۔ اور فقہ کا یہ قاعدہ ہے کہ ’’یتحمل الضرر الخاص لرفع ضرر عام‘‘ نیز ’’تحذیر المسلم من الشر‘‘ ایسا عذر ہے جس سے غیبت کی رخصت ہے۔ (احیاء علوم الدین:۳/۱۵۲) (۵) اگر کوئی شخص ایسی ملازمت پر ہے جس سے بہت سے لوگوں کی زندگیوں کا تحفظ وابستہ ہے مثلاً ہوائی جہاز کا پائیلٹ، یا ٹرین یا بس کا ڈرئیور وغیرہ اور یہ شخص شراب یا دوسری نشہ اور چیزوں کا بری طرح عادی ہے اور کسی ڈاکٹر کے زیر علاج ہے، نشہ ترک نہیں کرتا اور اسی حال میں ملازمت کے فرائض انجام دیتا ہے تو ایسی صورت میں ڈاکٹر کی ذمہ داری ہے کہ وہ متعلقہ محکمہ کو اس مریض کے بارے میں خبر کردے، کیوںکہ عدم اطلاع کی صورت میں ضر ر عام کا اندیشہ ہے۔ ’’یتحمل الضرر الخاص لرفع ضرر عام‘‘۔ (۶) اگر کسی عورت کو ناجائز حمل تھا ، اس عورت سے بچہ پیدا ہوا اور وہ اس نو مولود کو کسی شاہراہ ، پارک یا کسی اور مقام پر زندہ حالت میں چھوڑ کر چلی آئی تاکہ سماج میں بدنامی سے بچ جائے، اس نے ڈاکٹر سے رابطہ قائم کیا اور ڈاکٹر کو اس صورت حال سے باخبر کیا تو ایسی صورت میں ڈاکٹر کی ذمہ داری ہے کہ معصوم بچے کی حفاظت کے پیش نظر حکومت کے متعلقہ محکمہ کو یا کسی بھی حفاظتی تنظیم کو خبر کردے اس میں مقصود عورت کی پردہ داری ہے اور اس کے جرم کا افشاء نہیں ہونا چاہئے۔ (۷) اس صورت کا تعلق اصلاح سے ہے اور کوئی بھی آدمی کسی کی اصلاح کا اس قدر مکلف نہیں ہے کہ اس حرام چیز کے استعمال کا مشورہ دے۔’’درء المفاسد أولی من جلب المصالح‘‘۔ (الأشباہ والنظائر) (۸) اس صورت میں ڈاکٹر کی ذمہ داری ہے کہ اس کے بارے میں لوگوں کو اور حکومت کے متعلقہ محکمے کو خبر کردے تاکہ متعلقہ افراد اور حکومت اس کے شر سے محفوظ رہے۔ (ہندیہ:۵/۳۶۳)