الاصول و القواعد للفقہ الاسلامی ۔ فقہ اسلامی کے 413 اصول و قواعد |
قہ اسلا |
|
مثال۱: تناولِ میتہ سے بچنا واجب ہے اور جان کی حفاظت بھی واجب ہے، جب شخصِ مضطر جان کے بچائے سوائے میتہ کے کوئی حلال اور مباح چیز نہ پائے ، تو اس کے لیے بقدرِ ضرورت تناولِ میتہ کی رخصت ہوگی۔(ایک واجب کی خاطر دوسرے واجب کو ترک کیا گیا )۔ (الأشباہ لإبن الملقن:۱/۳۲۰)مثال۲: اموالِ ناس کی حفاظت واجب ہے ، اور اعضاء انسانی کی حفاظت بھی واجب ہے، مگر چور کا ہاتھ نہ کاٹا جائے تو اموالِ ناس کی حفاظت نہیں ہوگی ، ا س لیے ایک واجب کی خاطر دوسرا واجب متروک ہوا۔ (مستفاد من الاشباہ للسیوطی:۱/۳۱۶)ٌقاعدہ(۳۶۴): {وُجُوْبُ الشَّيْئِ یَتَضَمَّنُ حُرْمَۃَ ضِدِّہٖ} ترجمہ: وجوبِ شی ٔ، اس کی ضد کی حرمت کو متضمن ہوتا ہے۔ (قواعد الفقہ:ص۱۳۶، القاعدۃ:۳۸۶، مسلم الثبوت)مثال: نکاح کے بعد بیوی کے حقوق یعنی نان، نفقہ اور کسوہ کا ادا کرنا واجب ہے، تو اپنی بیوی کو ان چیزوں سے محروم کرناحرام ہوگا۔قاعدہ(۳۶۵): {وَسَائِلُ الْحَرَامِ حَرَامٌ} ترجمہ: حرام کے وسائل بھی حرام ہوتے ہیں۔ (جمہرۃ القواعد الفقہیۃ:۱/۴۸۰)مثال۱: باغیوں یا حربیوں کے ہاتھوں اسلحہ کی بیع حرام ہے، کیوں کہ وہ یہ اسلحہ مسلمانوں ہی کے خلاف استعمال کریں گے،جب کہ مسلمانوں کے خلاف ہتھیار اٹھانا حرام ہے، اس لیے ان کے ہاتھوں اسلحہ کی بیع بھی حرام ہوگی۔ (جمہرۃ:۱/۴۸۱)مثال۲: بیع عینہ بھی حرام ہے، کیوں کہ اس میں سود کی شکل پائی جاتی ہے، بیع عینہ کی صورت یہ ہوتی ہے کہ دائن مدیون کو کوئی سامان بطور ادھار زیادہ قیمت میں فروخت کرتا ہے، پھر وہی سامان مدیون سے کم قیمت میں نقد خریدتا ہے۔ (الموسوعۃ الفقہیۃ: ۹/۱۶۸، جمہرۃ القواعد الفقہیۃ:۱/۴۸۳)