الاصول و القواعد للفقہ الاسلامی ۔ فقہ اسلامی کے 413 اصول و قواعد |
قہ اسلا |
|
(۹) کسی مریض (مثلاً نفسیاتی مریض) نے کسی جرم کا ارتکاب کیا مثلاً کسی قتل کا کیایا اس طرح کی اور کوئی سنگین واردات کی ہے اور ڈاکٹر کے پاس اپنے جرم کا اقرار کیا ہے اسی جرم کی شبہ کی بناء پر دوسرا شخص ماخوذ ہوگیا ہے، اس کے خلاف مقدمہ چل رہا ہے اس بات کا پورا اندیشہ ہے کہ وہ دوسرا شخص جو در اصل مجرم نہیں ہے عدالت میں مجرم قرار دے دیا جائے اور سزاء یاب ہوجائے، ایسی صورت میں ڈاکٹر پر واجب ہے کہ عدالت میں جاکر مقدمہ میں گرفتار شخص کو برأت اور اپنے زیر علاج ہے اور مریض کے ملوث ہونے کی شہادت دے۔ (۱۰) اگر کوئی شخص کسی متعدی مرض میں مبتلا ہے اور کسی ڈاکٹر کے زیر علاج ہے اور مریض کا اصرار ہے کہ ڈاکٹر اس کے اس مرض کی اطلاع کسی کو نہ دے حتی کہ اس کے گھروالوں کو بھی نہ کرے ورنہ وہ اچھوت بن کر رہ جائے گا اور ڈاکٹر کو ظن غالب ہے کہ عدم اطلاع کی صورت میں دیگر افراد کو ضرر پہنچے گا تو ڈاکٹر اس کے گھروالوں اور دوسرے لوگوں کو اس کے اس مرض سے خبر کردے۔