الاصول و القواعد للفقہ الاسلامی ۔ فقہ اسلامی کے 413 اصول و قواعد |
قہ اسلا |
مثال۳: مختلف ملکوں کی کرنسی کا کمی بیشی کے ساتھ تبادلہ جائز ہے، بشرطیکہ کم از کم ایک فریق اپنے روپئے پر مجلسِ بیع میں ہی قبضہ کرلے، لیکن اس صورت میں اتنی بات یاد رہے کہ یہ معاملہ ادھار کا ہو تو مبادلہ کے لیے ثمنِ مثل کو ضروری قرار دیا جائے، یعنی معاملہ کے دن کرنسی کا جو نرخ مارکیٹ میں ہے اسی کو معیار بناکر معاملہ کیا جائے ، تاکہ ربا کا دروازہ بند ہوجائے۔ (فتاوی عثماني:۳/۱۴۴) ما في المستدرک : عن ابن عمر رضي اللہ عنہما : أن النبي صلی اللہ علیہ وسلم نہی عن بیع الکالي بالکالي ، وہو النسیئۃ بالنسیئۃ ۔ (المستدرک للحاکم:۲/۶۵،۶۶، رقم الحدیث:۲۳۷۳) قال الشیخ نور الدین الخادمي : إن الوسیلۃ أو الذریعۃ تکون محرمۃ إذا کان المقصد محرماً، وتکون واجبۃ إذا کان المقصد واجباً ۔ (المقاصد الشرعیۃ للخادمی:ص۴۶) قال الشامي : ’’ ما کان سبباً لمحظور فہو محظور‘‘۔ (شامي:۵/۲۲۳، مکتبہ نعمانیہ ، بدائع :۱/۶۶۸،۶/۴۸۸، ہدایہ:۴/۴۶۶) وہکذا قال الدکتور علی أحمد الندوی:’’ما کان سبباً لحرام حرام ‘‘ ۔ (جمہرۃ:۲/۹۱۴، رقم :۲۱۰۶) وکذا قال العلامۃ ابن القیم الجوزیۃ : ’’ وسیلۃ المقصود تابعۃ للمقصود وکلاہما مقصود ‘‘ ۔ (اعلام الموقعین :۳/۱۷۵)ٌقاعدہ(۳۶۶): {وَصْفُ الشَّرْطِ کَالشَّرْطِ} ترجمہ: وصفِ شرط، شرط کی مانند ہے۔ (قواعد الفقہ:ص۱۳۷، القاعدۃ:۳۸۸،الأشباہ والنظائر)وضاحت: جس طرح انعدامِ شرط، انعدام حکم کومستلزم ہے، اسی طرح انعدامِ وصفِ شرط، انعدامِ حکم کو مستلزم ہے۔مثال: شوہر اپنی بیوی سے کہے: اگرتوسوار ہوکر گھر میں داخل ہوگی،تجھے طلاق ہے، اس کے بعد عورت بغیر سوار ہوئے گھر میں داخل ہوئی تو اس پرطلاق واقع نہیں ہوگی۔