الاصول و القواعد للفقہ الاسلامی ۔ فقہ اسلامی کے 413 اصول و قواعد |
قہ اسلا |
|
مثال۳: اگر کسی شخص کے پاس ستر چھپانے کے لیے کپڑا نہ ہو، تو وہ بیٹھ کر اشارے سے رکوع وسجود کے ساتھ نماز پڑھے گا، اور یہ کھڑے ہوکر رکوع اور سجدے سے افضل ہے، اس لیے کہ ستر قیام سے آکد ہے ، کیا آپ نہیں دیکھتے کہ نفل میں بحالتِ اختیار قیام تو ساقط ہوجاتا ہے، ستر نہیں۔ (تبیین الحقائق:۱/۲۶۰)فائدہ: کیفیتِ قعود یہ ہوگی کہ قبلہ کی طرف پیر پھیلا کر بیٹھے، تاکہ زیادہ ستر پوشی ہوسکے۔ (تبیین)مثال۴: بچہ بطنِ مادر میں زندہ ہے ، بغیر اسقاط کے حیاتِ ام بچانا ناممکن ہے ، تو اب اسقاط کی اجازت ہوگی ، کیوں کہ ماں کی موت ضرر اعظم ہے اور بچہ کی موت ضرر اخف ہے ، نیزوجودِ ام مشاہد ومعاین ہے اور وجودِ ولد مظنون وموہوم ہے ، لہذا ضرر اخف واہون کا ارتکاب کرکے اسقاطِ حمل کردیا جائے گا۔ (بدائع الصنائع:۶/۵۱۸ ، رد المحتار:۱/۶۶۱، أحسن الفتاوی:۸/۳۳۹،حلال وحرام:ص۳۰۸)نوٹ: یہ مثال قاعدہ نمبر:۳۴۴؍ پر بھی صادق آتی ہے۔ (رحمانی)مثال۵: اگر کوئی عورت کھڑے ہوکر نماز پڑھتی ہے تو اس کے ستر کا اتنا حصہ کھل جاتا ہے، جو جوازِ صلوۃ کے لیے مانع ہے،اور اگر بیٹھ کر پڑھتی ہے تو ستر کا کوئی حصہ نہیں کھلتا ، تو یہ عورت بیٹھ کر نماز پڑھے گی، کیوں کہ ترکِ قیام ضررِ اہون واخف ہے اور بحالتِ قیام کشفِ عورت ضررِ اعظم ہے ، لہذا اہون کا ارتکاب کیا جائے گا۔ (الأشباہ :۱/۳۲۰، تبیین الحقائق :۱/۲۵۹، ۲۶۰)مثال۶: کسی جگہ کافروں اور مسلمانوں کے درمیان لڑائی جاری ہو، اور کافر مسلمانوں کو بطور ڈھال کے آگے کردیں، تو ان مسلمانوں کا قتل جائز ہوگا، کیوں کہ مملکتِ اسلامیہ کا اہلِ اسلام کے ہاتھ سے نکل جانا چند مسلمانوں کی موت کی بنسبت ضرر اکبر واعظم ہے۔ (حلال وحرام:ص۳۰۸)قاعدہ(۱۳): {إذَا تَعَذَّرَ إعْمَالُ الْکَلامِ یُہْمَلُ} ترجمہ: جب کلام کو کار آمد بنانا متعذر ہوتو وہ مہمل ہوتا ہے۔ (القواعد الکلیۃ: ۲۸۷، قواعد الفقہ:۱۵۹، القواعد الفقہیۃ: ۳۵۵، درر الحکام شرح مجلۃ الأحکام: ۱/۶۰، المادۃ:۶۲، شرح المجلۃ لسلیم رستم باز: ۴۴)