الاصول و القواعد للفقہ الاسلامی ۔ فقہ اسلامی کے 413 اصول و قواعد |
قہ اسلا |
مثال۲: اگر کسی شخص کا کوئی عضو کٹا ہوا ہو، تو اس سے غسلِ واجب ساقط نہ ہوگا، بلکہ اس پر بقیہ اعضاء کا غسل لازم ہوگا ۔ (القواعد الفقہیۃلعلی احمد الندوي:ص۳۹۹)مثال۳: اگر کوئی شخص بے وضو ہو اور اس کے جسم پر نجاست بھی لگی ہو، اور پانی اس قدر ہو کہ محض ایک کے لیے ہی کا فی ہوسکتا ہے ، تو اس پر لازم ہے کہ نجاست کو دھولے ، اور دونوں پر قادر نہ ہونے کی وجہ سے دونوں اس سے ساقط نہ ہوں گے، بلکہ جتنے پر قادر ہے اس کا کرنا ضروری ہے، لہذا نجاست کو دور کرنا مقدم ہونے کی وجہ سے اسے دور کرلے اور حدث (وضو) کے لیے تیمم کرلے۔ (الأشباہ والنظائر: ۱/۳۴۴)ٌقاعدہ(۳۵۸): {اَلنِّدَائُ لِلإعْلَامِ} ترجمہ: آواز دیناآگاہ کرنے کے لئے ہوتاہے۔ (قواعد الفقہ :ص۱۳۲، القاعدۃ:۳۶۸،الاشباہ والنظائر)فائدہ : کسی شخص کو محض پکارنا، اس کو آگاہ کرنے کے لئے ہوتا ہے، اس لیے اس پر کوئی حکم شرعی مرتب نہیں ہوگا۔مثال : شوہر نے اپنی بیوی کو’’یا کافرۃ ‘‘ کہہ کر آواز دی ،تو اس سے دونوں کے درمیان فرقت واقع نہیں ہوگی۔ٌقاعدہ(۳۵۹): {اَلنَّصَّانِ إذَا تَعَارَضَا وَلَمْ یَتَرَجَّحْ أحَدُہُمَا عَلَی الْآخَرِ تَسَاقَطَا، فَالرُّجُوْعُ إلٰی دَلِیْلٍ آخَرَ} ترجمہ: جب دو نص باہم متعارض ہوں اور ایک دوسری پر راجح نہ ہو، تو دونوں ساقط الاعتبار ہوتی ہیں، اس لئے (اثباتِ حکم کے لیے)دلیل ثانی کی طرف رجوع لازم ہے۔ (شرح الوقایۃ :ص۱۳۲)مثال: نعمان ابن بشیرؓ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سورج گرہن کی نماز پڑھائی، جس طرح تم نماز پڑھتے ہو،ایک رکوع اور دوسجدوں کے ساتھ یعنی آپ نے ایک رکعت میں ایک ہی رکوع فرمایا، جبکہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سورج گرہن کی