الاصول و القواعد للفقہ الاسلامی ۔ فقہ اسلامی کے 413 اصول و قواعد |
قہ اسلا |
جب کام کا آغاز ہوا اور کافی حدتک اصول وقواعد جمع ہوئے، تو مربی ومشفقی حضرت مولانا غلام محمد صاحب وستانوی دامت برکاتہم سے اس کا تذکرہ کیا، تو حضرت نے نہ صرف ہمت افزائی کی بلکہ کتاب کا نام بھی’’ الأصول والقواعد للفقہ الإسلامي‘‘ تجویز فرمایا۔ أطال اللہ بقاء ہٗ فینا ۔ اس تالیف سے بندہ کی غرض یہ ہے کہ اگر علیاکے طلباء عزیز اس میں موجود اصول وقواعد کو زبانی یاد کرلیں، تو قوی امکان ہے کہ ان میں نئے مسائل کو حل کرنے کی قدرت وصلاحیت پیدا ہو۔ (وما ذلک علی اللہ بعزیز) اس کتاب کے پہلے ایڈیشن(۱۴۲۶ھ مطابق ۲۰۰۵ء) میں ۳۸؍اصول کرخی اور ’’۲۹۰‘‘ قواعد فقہیہ مختلف کتب اصول وقواعد سے مع تطبیقِ مسائل جمع کئے گئے تھے، اور بقدر ضرورت فقہی اصطلاحات کو سلیس اردو زبان میں سمجھانے کی کوشش کی گئی تھی ۔اب اس دوسرے ایڈیشن میں الحمد للہ’’۸۵‘‘قواعد مع ترجمہ وامثلۂ جدیدہ کے اضافہ کے ساتھ ساتھ، تمام اصول و قواعدکوحروفِ ہجائی کی ترتیب وتہذیب اور اس فن میں مہیا کتابوں کی مراجعت سے محول کیا گیاہے۔میں مشکور ہوں : (۱) اپنے سر پرست ،حضرت مولانا غلام محمد صاحب وستانوی دامت برکاتہم کا، جن کے سایۂ عاطفت میں یہ کام آسان ہوا۔ (۲) محترم ومکرم ،قدردانِ علم وعلماء ، خلف الرشید، ناظم تعلیمات جامعہ اکل کوا، مولانا حذیفہ وستانوی زید مجدہ وفضلہ کا ، کہ آپ نے اس کام میں ہر ممکن رفعِ موانع ، کتب ومواقع کی فراہمی اور کام کی بھر پور قدردانی کے ذریعے، اس ناکارہ کے ساتھ احسان وکرم کا معاملہ فرمایا۔ جزاہم اللہ خیر الجزاء فی الدارین (۳) محترم حضرت مولانا رضوان الدین صاحب معروفی شیخ الحدیث جامعہ اکل کوا کا ،کہ آپ نے اس کتاب سے متعلق ایک جامع اور وقیع تقریظ(تقدیم) عنایت فرمائی۔ (۴) محترم حضرت مولانا عبد الرحیم صاحب فلاحی استاذ تفسیر وحدیث جامعہ ھٰذا کا ،کہ آپ نے ہمہ وقت حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ ،ہمہ جہتی مفید مشوروں سے نوازا،اورکتاب سے متعلق انتہائی بلند کلمات پر مبنی تحریر کے ذریعے کتاب کی اہمیت وافادیت اجاگر فرمائی۔