الاصول و القواعد للفقہ الاسلامی ۔ فقہ اسلامی کے 413 اصول و قواعد |
قہ اسلا |
تقدیم حضرت مولانا رضوان الدین المعروفی دامت برکاتہم شیخ الحدیث ،جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم اکل کوا الحمد للہ رب العٰلمین ، والعاقبۃ للمتقین ، والصلوۃ والسلام علی سید المرسلین ، وعلی آلہ وصحبہ أجمعین ۔ أما بعد! اللہ رب العزت کی ذات اپنے بندوں پر بہت ہی شفیق ومہربان ہے، اس نے یہ چاہا کہ اپنے بندوں کو صحیح اور غلط راہ کی تمیز کرادے؛ تاکہ یہ بندے اس کی ناراضگی کے شکار ہوکر مبتلائے عذاب نہ ہوں، بلکہ مقبول ومحمود زندگی گذار کر انعامات الہیہ کے مستحق بنیں؛ اس کے لئے دوچیزیں امت کو عنایت فرمائیں:(۱)فرامین الہی یعنی قرآن(۲)حیات نبوی یعنی سنت، ان دونوں چیزوں میں مکمل ہدایات اور دستور حیات کی نشاندہی کردی گئی اور{وما خلقت الجن والإنس إلا لیعبدون}۔کا اعلان سناکر ہر فردِ بشر کو ان ہدایات کا پابند بنادیا گیا۔ قرآن و سنت دو قسم کے مضامین پر مشتمل ہیں:(۱)احکام شرعیہ(۲)واقعات ماضیہ، بلکہ اگر غور کیا جائے تو معلوم ہوگا کہ واقعات کے پیچھے بھی احکامات ہی کابیان مقصود ہے، بایں معنی کہ اقوام حقہ کا ذکر کرکے ان کی اتباع کی طرف متوجہ کرنا مقصود ہے اور اقوام باطلہ کی بدانجامیوں کو بیان کرکے ان سے بچنے کی تاکید کی گئی ہے؛ محض قصہ گوئی ہر گز مقصود نہیں۔ پس شریعت مطہرہ سراسر احکام ہی کا نام ہوا، جزا وسزا اور منعمین ومعذّبین کا ذکر محض ان ہی احکام پر تحریض و ترغیب اور انذار و ترہیب کی غرض سے ہے۔ اور یہی احکام در اصل اسلام اور دین کہلاتے ہیں{إن الدین عند اللہ الإسلام ومن یبتغ غیر الإسلام دینا فلن یقبل منہ}۔(سورۂ آل عمران) یعنی اسلام سے ہٹ کر کوئی قول و عمل اور کوئی