الاصول و القواعد للفقہ الاسلامی ۔ فقہ اسلامی کے 413 اصول و قواعد |
قہ اسلا |
|
مثال: اگر کسی مقدمہ میں قاضی نے سود کے جواز کا فیصلہ کردیا ، تو اس کا یہ فیصلہ ردو باطل ہوگا، کیوں کہ سود کی حرمت نصِ قطعی سے ثابت ہے ۔ (اسلامی عدالت: ص۳۵۹)قاعدہ(۲۱۴): {اَلْغَلَبَۃُ تَنْزِلُ مَنْزِلَۃَ الضَّرُوْرَۃِ فِيْ إفَادَۃِ الإبَاحَۃِ} ترجمہ: کسی امر کا عموم وغلبہ،افادۂ اباحت میں بمنزلۂ ضرورت ہوتا ہے ۔ (جمہرۃ:۲/۷۹۶، رقم:۱۲۸۵)مثال۱: کسی پھلدار درخت پر کچھ پھل نکل آئے اور کچھ نہیں، تو احناف کے نزدیک ان پھلوں کی بیع جائز نہیں ہے، لیکن فی زماننا تعامل اور ضرورت کی بناء پر بعض فقہاء نے اسے جائز قرار دیا ہے ۔ (جدید فقہی مسائل: ۴/۲۳۵۔۲۴۴)مثال۲: دورِ حاضر کے اکثر علماء کرام کا اس پر اتفاق ہوگیا ہے کہ اب کرنسی نوٹ قرض کی دستاویز کی حیثیت نہیں رکھتی، بلکہ اس پر مروجہ سکوں کے احکام جاری ہوں گے ۔ (حاشیہ فتاوی محمودیہ: ۹/۳۸۶) شیخ الاسلام مولانا مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم فرماتے ہیں: ’’وجوبِ زکوٰۃ کے مسئلہ میں مروجہ سکوں کا حکم سامانِ تجارت کی طرح ہے، یعنی جس طرح سامانِ تجارت کی مالیت اگر ساڑھے باون تولہ چاندی تک پہنچ جائے تو ان پر زکوٰۃ واجب ہوتی ہے، بعینہ یہی حکم مروجہ سکوں اورموجودہ کرنسی نوٹوں کا ہے۔ (فقہی مقالات: ۱/۳۱)مثال۳: انگریزی ادویات میں الکحل بھی استعمال ہوتا ہے، اور الکحل میں شراب یا دیگر محرم اشیاء کا استعمال یقینی یا ظن غالب ہو، تو شدید ضرورت کے بغیر انہیں استعمال کرنا درست نہیں ، ویسے انگریزی ادویات کا استعمال مرخص ہے ۔ (جامع الفتاوی: ۳/۳۳۷، بحوالہ فتاوی حقانیہ: ۲/۳۹۷)قاعدہ(۲۱۵): {اَلْفَرَائِضُ أفْضَلُ مِنَ النَّوَافِلِ} ترجمہ: فرائض، نوافل سے افضل ہیں۔ (الأشباہ والنظائر لإبن نجیم :ص۴۸۶ ، الأشباہ لإبن الملقن :۱/۳۱۶ ، الأشباہ للسیوطي :۱/۳۱۲ ، قواعد الفقہ:ص۹۵، القاعدۃ:۱۹۸)