الاصول و القواعد للفقہ الاسلامی ۔ فقہ اسلامی کے 413 اصول و قواعد |
قہ اسلا |
|
مثال: جب کوئی شخص اپنے ملازم سے یوں کہے کہ ان دس فقیروں کودس روپئے دیدے ،تو ہر فقیر کو ایک ایک روپیہ دیا جائے گا۔ (شرح السیر:۲/۵۲)قاعدہ(۱۵۲): {اَلرُّخَصُ لا تُنَاطُ بِالشَّکِّ} ترجمہ: رخصتیں شک سے متعلق نہیں ہوتی ہیں۔ (موسوعۃ القواعد الفقہیۃ: ۴/۴۰۰)مثال: کسی شخص کو یہ شک ہو کہ اگر میں مردار نہ کھاؤں تو ہلاک ہوجاؤں گا، اس شک کی بناء پر اسے مردار کھانے کی رخصت نہ ہوگی ۔ (موسوعۃ القواعد الفقہیۃ:۴/۴۰۰)قاعدہ(۱۵۳): {اَلرُّخَصُ لا تُنَاطُ بِالْمَعَاصِي} ترجمہ: رخصتیں معصیتوں سے متعلق نہیں ہوتی ہیں ۔ (الأشباہ والنظائر للسیوطي:۱/۳۰۰، جمہرۃ:۲/۷۴۰، رقم: ۹۲۷، موسوعۃ القواعد الفقہیۃ:۴/۴۰۲)مثال۱: سفر معصیت میں مسافر کو نماز میں قصر ، روزہ میں افطار ، تین دن تک مسح علی الخفین اور ترکِ جمعہ وغیرہ کی رخصتیں حاصل نہیں ہوں گی۔مثال۲: کوئی شخص کسی معصوم الدم مسلمان کو قتل کرنے کا حکم دے ،اور نہ کرنے پر جان سے مار ڈالنے کی دھمکی دے،یا والدین، یا ان میں سے کسی ایک کو مارنے کا حکم دے ، تو اسے اپنی جان بچانے کی خاطر کسی معصوم الدم مسلمان کو قتل کرنے اور والدین یا ان میں سے کسی ایک کو مارنے کی رخصت حاصل نہیں ہوگی، کیوں کہ بلاوجہ شرعی مسلمان کا قتل کرنا ، اسی طرح والدین کو تکلیف پہنچانا حرام ہے۔ (موسوعۃ القواعد الفقہیۃ: ۴/۳۹۷)مثال۳: اگر کوئی شخص کسی نشہ آور چیز کو پی لے یا کھالے ،جس کی بناء پر اس کی عقل زائل ہوجائے، تواس نشہ کی بناء پر اس سے نماز ساقط نہیں ہوگی ۔ (موسوعۃ القواعد الفقہیۃ: ۴/۴۰۲)نوٹ: یہ قاعدہ امام شافعی کے مسلک کے موافق ہے۔