الاصول و القواعد للفقہ الاسلامی ۔ فقہ اسلامی کے 413 اصول و قواعد |
قہ اسلا |
|
(نیپالی) کی ’’ فقہی قواعد اور اس کی تاریخ ‘‘ ہے ، ممکن ہے پڑوسی ملک پاکستان میں بھی اس طرح کی کوئی خدمت ہوئی ہو ، حضرت مولانا قاضی مجاہد الاسلام قاسمیؒ کی بڑی خواہش تھی کہ اس موضوع پر کام ہو ، وہ ابن نجیم مصریؒ کی ’’ الأشباہ والنظائر‘‘ سے فن اول (جو قواعد فقہیہ پر مشتمل ہے ) کا اردو میں ترجمہ بھی کرانا چاہتے تھے، لیکن عمر نے وفانہیں کیا ، اور وہ اسے نہیں کراسکے ، مولانا مفتی محمد جعفر ملی رحمانی نے ’’ الأصول والقواعد للفقہ الإسلامي ‘‘لکھ کر دامن اردو کی اس کمی کو پورا کرنے کی کوشش کی ہے ، مصنف نے اس کتاب میں ’’۳۷۵‘‘ قواعد کی تشریح مع مثال کی ہے، اور اس سے پہلے امام کرخی کے اصول کی بھی شرح کی ہے ، امام کرخی کے یہ اصول بھی عام طور پر قواعد ہی ہیں ، صرف دو چار قواعد ’’ اصول فقہ ‘‘ سے متعلق ہیں ، متقدمین کا طریقہ یہ تھا کہ وہ قاعدہ کو بھی اصل ہی سے تعبیر کرتے تھے ، اس طرح ’’ ۴۱۳‘‘ اصول وقواعد ، ترجمہ ، ان کے مآخذ ، مختصر تشریح اور مثال کے ساتھ اس کتاب میں جمع ہوگئے ہیں ، ان شاء اللہ دینی مدارس کے طلبہ کے لئے یہ بہت مفید کتاب ثابت ہوگی ، اگر حضرت قاضی صاحبؒ نے اس کتاب کو دیکھا ہوتا تو یقینا بہت مسرور ہوتے ۔ مصنف کتاب مہاراشٹر کی معروف اور ممتاز دینی درسگاہ ’’معہد ملت مالیگاؤں ‘‘کے فضلاء میں ہیں ، پھر حضرت مولانا قاضی مجاہد الاسلام قاسمیؒ کی تربیت میں رہ کر اپنی تشنہ کامی کو دور فرمایا ہے ، اور عرصہ سے ہندوستان کی ممتاز اور بافیض دینی درسگاہ جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم اکل کوا میں تدریس کا فریضہ انجام دے رہے ہیں ، فقہ و حدیث کی اونچی کتابیں پڑھاتے ہیں ، اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا کے سیمیناروں کے جوابات بھی وہ تفصیل و تحقیق کے ساتھ لکھاکرتے ہیں اور شرکاء اسے عزت ووقعت کی نظر سے دیکھتے ہیں ، اللہ تعالیٰ نے ان کو مطالعہ اور لکھنے پڑھنے کے ذوق سے سرفراز فرمایا ہے ، دعاء ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کی اس کتاب کو قبول عام و تام عطاء فرمائے ، اور ان سے زیادہ سے زیادہ دین اور علم دین کی خدمت لے !! وباللہ التوفیق وہو المستعان۔ خالد سیف اللہ رحمانی (خادم المعہد العالی الاسلامی حیدر آباد) ۹/ذو الحجہ ۱۴۳۱ھ۔۱۶/ نومبر ۲۰۱۰ء