الاصول و القواعد للفقہ الاسلامی ۔ فقہ اسلامی کے 413 اصول و قواعد |
قہ اسلا |
البتہ کتاب وسنت سے محض استفادہ اور اس کی تسہیل و تیسیر کے لئے اصول سازی کی ضرورت ناگریز ہے ۔ چناںچہ علماء مجتہدین نے یہ عظیم کارنامہ انجام دیا، مزید ان اصول پر مسائل کی تخریج فرماکر امت کے لئے بڑی آسانیاں پیدا کردیں۔ فجزاہم اللہ خیر الجزاء۔زیر نظر کتاب{الأصول والقواعد للفقہ الإسلامي} اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے جو کمزور صلاحیت والوں میں ذوق فقہ کے بڑھاوے کا سامان ہے اور باصلاحیت افراد کے ذوق سلیم کو جلا بخشنے کا ذریعہ، جہاں یہ کتاب تیسیر در تیسیرکا سامان ہے وہیں بہت سے مسائل نادرہ کو جاننے نیز بہت سی کتب فقہیہ کو سمجھنے کے لئے معاون اور مددگار ہے زیر نظر کتاب کے مؤلف مولانا مفتی محمدجعفر صاحب ملیؔ رحمانیؔ، ہمارے مخلص دوست ، جامعہ کے باصلاحیت استاذ ، صوبہ مہاراشٹرا کی قدیم دینی درسگاہ معہد ملت کے فاضل، فقیہ عصر قاضی مجاہدالاسلام صاحبؒ کے تربیت یافتہ، اپنے بڑوںکے منظور نظر، ہم عصروں کے سامان تسکین و فرحت، اور اپنے چھوٹوں کے محبوب اور مرنجا مرنج طبیعت کے مالک ہیں۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ کسی کی قلمی کاوش کو سراہنے کا ظرف اور حوصلہ اسی کو ہوسکتا ہے جس نے کبھی چند سطریں اپنی فکری کاوش سے لکھی ہوں یا کسی سے لکھوائی ہوںآج پُراز انحطاط دور میں جذبۂ خلوص کے ساتھ اس طرح کی علمی کتاب کو ترتیب دینے پر مصنف کو خوب خوب مبارک باد، خوب خوب برادرانہ دعائیں۔ اللہ کرے آپ کی یہ کاوش فقہی دینامیں ایک نئی ہل چل پیدا کردے ، طلباء ، اساتذہ کو ان اصول کی روشنی میں نئی راہ ملے اور مصنف کو خدا یہ بھی حوصلہ بخشے کہ درس نظامی میںداخل کتب فقہ کے ہر ہر باب کے مسائل کو کن اصول و ضوابط سے مستخرج کیا گیا ہے اس کو بھی جمع فرمادیں۔ خدا کرے یہ کتاب محبت کے ہاتھوں لی جائے عقیدت کے ہاتھوں پڑھی جائے اور آنکھوں میں بسائی جائے ۔اور مصنف کے والدین، اعزاء اور اساتذۂ کرام کے لئے توشۂ آخرت ثابت ہو اور مصنف کے لئے ذریعہ نجات ثابت ہو۔ عبد الرحیم فلاحی ۱۸؍ ربیع الاول ، ۱۴۳۲ھ