ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
|
جواب میں لکھا کہ سوال عن الحکمت میں کیا حکمت ہے ہم سے تواللہ تعالی ٰ کے احکام کی حکمتیں پوچھی جاتی ہیں جوکہ ہمارے افعال بھی نہیں آپ اپنے ہی سوال کی حکمتیں بتلادیجئے جوکہ آپ کا فعل ہے ایک ایسے ہی صاحب کا جوکہ ایک قریب کے قصہ میں انسپکڑتھے ایک واقعہ یاد آیا ان کا خط آیا تھا لکھاتھا کہ کافرسے سودلینا کیوں حرام ہے میں نے لکھاکہ جہلاء کو بھی اس قدر ترنہ ہونا چاہئے کہ جس سے ڈوب ہی جائیں ان ہی صاحب سے پھرکچھ مدت کے بعد جب میں اس قصبہ میں گیا توملاقات ہوئی کہنے لگے آپ تومجھ کو نہ پہچانتے ہوں گے میں نے کہا کہ واقعی چونکہ اس سے قبل آپ سے ملاقات کا اتفاق نہیں ہوا اس لئے نہیں پہچان سکا کہا کہ وہی شخص ہوں جس نے فلاں سوال آپ سے کیا تھا میں نے کہا کہ آہا آپ سے تو بہت پرانی بے تکلفی نکلی کہنے لگے کہ آپ نے ایساخشک جواب دیاتھا میں نے کہا کہ آپ ایک تھانہ دار ہیں اور ایک علاقہ آپ کے سپرد ہے جس پرآپکی ایک قسم کی حکومت ہے میں یہ پوچھتاہوں کہ کیا تمام علاقہ کے لوگوں سے آپ کا ایک ہی قسم کا برتاؤ ہے یا اہل خصوصیت سے جدا برتاؤ ہے کہنے لگے سب سے ایک قسم کا برتاؤ نہیں میں نے کہا کہ بس اسی طرح قبل ازملاقات آپ سے کوئی خصوصیت نہ تھی اس لیے ایساجواب دیا گیا اب ملاقات وخصوصیت ہوگئی ہے ایسا جواب نہ ملے گا لیکن ساتھ کے ساتھ یہ بھی ہے کہ اس ملاقات کا اثر جیسامجھ پرہوا آپ بربھی ہوگا یعنی آپ بھی مجھ سے کبھی ایساسوال نہ کریں گے میں سوچا کہ میں تومقید ہواہی ہوں ان کوکیوں آزاد چھوڑوں ۔ غرض یہ خشکی ان لوگوں کی غذا ہے اسی طرح سے ان کے دماغ درست ہوتے ہی ایسے جواب ان کو دینے چاہیئں مگر لوگوں نے خلاق کےمعنی سمجھ رکھے ہیں نرم اور شیریں گفتگو کرنے کے اس لئے اس ضابطہ کے برتاؤ کو بداخلاق سمجھتے ہیں اس نرم اورشیریں گفتگو پرایک حکایت یاد آئی ۔ ایک صاحب کا انتقال ہونے لگا تو اپنے بیٹے کو جوکہ بہت احمق تھا وصیت کی کہ بیٹا ! میرے انتقال کے بعد جومیرے دوست احباب تعزیت کوآئیں ان سے نرم شیریں گفتگو کرنا ان کو اونچی جگہ بٹھلانا بھاری کپڑوں سے ملنا قیمتی کھانا کھلانا غرض یہ کہ باپ کا انتقال ہوگیا کسی دوست کوخبر ہوئی وہ بے چارے تعزیت کوآئے مکان پرآکر دستک دی بیٹے صاحب مکان سے باہرتشریف لائے دیکھا کہ مہمان ہیں نوکروں کوحکم دیا کہ ان کومچان پربٹھاؤ چنانچہ بے چارے مچان پربٹھلائے گے اور خود بھاری