ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
عقائد میں بہت غلو ہوگیا ہے خصوص دیہاتی لوگ توہرمرض کو آسیب ہی سمجھتے ہیں اگریہی تعویزوں کی رفتار رہی توشاید آگے چل کرنکاح بھی نہ کیا کریں گے تعویزہی سے اولاد حاصل کرنیکی کوشش کریں گے ایک شخص نے مجھ سے کہا کہ میرے اولاد نہیں ہوتی تو تعویز دیدو میں نے کہا ہیں میں ان تعوہزات گنڈوں سے بڑاگھبراتا ہوں اس قطعا مناسبت نہیں ۔ عملیات میں عامل کی قوت خیال کوبڑا دخل ہے : (ملفوظ 238) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ جی ہاں عملیات میں تھوڑا تھوڑا دونوں کا اثرہوتا ہے یعنی خود الفاظ کا بھی اورعامل کے خیال کا بھی مگریہ ممکن ہے کہ ایک کا زیادہ اورایک کا کم ہوتا ہو باقی تجربہ یہ ہے کہ عامل اگربددلی یا بے توجہی سے تعویذ لکھے تواثر نہیں ہوتا عامل کی قوت خیالیہ کو اس میں داخل ہے اور کبھی بدون ان اسباب کے بھی کام چل جاتا ہے چنانچہ میرے ایک دوست ہیں ان کی لڑکی پرآسیب کا اثر ہوا میں نے اطلاع ہونے پربجائے تعویز لکھ کردینے کے ایک مضمون پرچہ پرلکھ دیا کہ اس جن کو یہ مضمون دکھلا دینا اس پرچہ کا مضمون یہ تھا کہ اگر تم مسلمان ہوتو میں تم کو قرآن وحدیث ک وہ عیدیں جو کسی مسلمان کے ستانے پروارد ہیں یاد دلاتا ہوں اوراگرتم کافرہوتو ہم اول صلح کی درخواست کرتے ہیں اوراگرصلح منظور نہیں تو جنگ کی صورت میں گومیرے پاس کوئی سامان مقابلہ کا نہیں مگر بحمداللہ مسلمانوں میں ایسے لوگ موجود ہیں کہ جوتمہاری کافی طرح پرخدمت کریں گے پرچہ پہنچنے پرمعلوم ہوا کہ اس پرچہ کے مضمون کو پڑھ کریہ کہا کہ اب ہم جاتے ہیں اس لئے کہ یہ ایسے شخص کا رقعہ نہیں ہے کہ جس پرخیال نہ کیا جاوے خاموشی سے سلام کرکے رخصت ہوا تو ان میں بھی ہرقسم کی طبائع کے ہوتے ہیں شریف بھی اور شریر بھی یہ بیچارے کوئی شریف ہوں گے ۔ آداب معاشرت کو عوام نے دین نہیں سمجھا : (ملفوظ 239) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ معاشرت توآج کل لوگوں کی نہایت ہی گندی اور خراب ہے شریعت مقدسہ نے ہمارے ہرمعاملے اور ہرقسم کے فعل وقول کی تعرض کیا ہے آزاد نہیں چھوڑا پرچیز کے متعلق تعلیم ہے اور اس کا مکمل قانون ہے مگر آداب معاشرت کو لوگوں نے