ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
ہونے کی وجہ سے کس قدر حقیقت سے دور ہوتے چلے گئے یہ تو تھا بگلا اور لڑکا تھا پگلا دعوت کی صرف واحد صورت تھی طباق بھر کر لا کر حافظ جی کے سامنے رکھ دیتا کہ لو کھا کر دیکھ لو کہ کھیر کیسی ہوتی ہے ایسے ہی آپ گھبراتے ہیں مگر آپنے کو کسی محقق کے سپرد کر کے دیکھو وہ تم کو سختی میں نہ ڈالے گا کھیر کے طباق کی طرح تم پر طریق کو آسان کر دے گا جو بدون مشقت ہی حلق سے اترج جائے گی ۔ نیک ہونا اور بات ، فہیم ہونا اور بات (ملفوظ 357) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ بعض لوگ نیک تو ہوتے ہیں مگر ان میں فہم نہیں ہوتا نیک ہونا اور بات ہے فہیم ہونا اور بات ہے ۔ اہل حق کو اہل باطل سے جھگڑنے کا حق (ملفوظ 358) فرمایا کہ ایک درویش سے میری گفتگو ہوئی انہوں نے کہا کہ اس آیت کا ترجمہ کیا جاوے ۔ لکل امۃ جعلنا منسکا ھم ناسکوہ فلا ینازعنک فی الامر ، مقصود یہ تھا کہ اس آیت میں کسی سے نزاع کی ممانعت ہے یعنی کوئی کسی سے تعارض نہ کرے جو صلح کا صاصل ہے میں نے کہا کہ لا یناز عنک فرمایا الا تنازعہم نہیں فرمایا تو اہل باطل کو اہل حق سے جھگڑا کرنے سے منع فرمایا گیا ہے اہل حق کو اہل باطل کے ساتھ جھگڑنے سے منع فرمایا اس پر شاہ صاحب خاموش رہ گئے اسی طرح میرٹھ میں ایک صاحب درویش شیخ الہی بخش صاحب رئیس میرٹھ کے خاندان کے پیر آئے ہوئے تھے والد صاحب اس زمانہ میں ان کے یہاں مختار ریاست تھے میں بھی اتفاق سے وہاں پروالد صاحب کے پاس گیا ہوا تھا ان درویش سے بھی ملنے گیا ان درویش کو یہ معلوم ہوا کہ یہ طالب علم ہے محبت سے بلا کر بٹھایا اور مثنوی کے اشعار کی شرح مولانا جامی کے یہ اشعار پڑھے : چندا روز یکہ پیش از روز و شب ٭ فارغ از اندوہ و آزاد از طلب متحد بودیم باشاہ وجود حکم غیریت بکلی محو ، بود ( ہم نے ہرامت کے واسطے ذبح کرنے کا طریق مقرر کیا ہے جہ وہ اس طریق پر ذبح