ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
کہ دوسرا سمجھ نہ سکے مگر بات یہ ہے اجزاء کلام کی طرف توجہ نہیں کرتے بس یہ ہے ساری خرابی ۔ ریل میں عورتوں کے ساتھ ہونے سے پریشانی (ملفوظ 295 ) ایک مولوی صاحب عورتوں کا سفر ریل میں ساتھ ہونا اور اس پرپریشانی اور تکلیف کا ہونا بیان کررہے تھے حضرت والا نے فرمایا کہ میں تو ریل کو زندہ جنازہ کہا کرتا ہوں اور عورتوں کو زندہ اسباب مگر مردہ اسباب سے زیادہ تکلیف دہ ۔ مردہ اسباب کو قلی نوکر کے سر پر رکھ سکتے ہیں مگر ان زندہ کوکیا کرے اسی سلسلہ میں فرمایا کہ یہ ہندوستان کی عورتیں جنت کی حوریں ہیں یہ ان میں ایک خاص بات ہے کہ اگرخداوند بیوی کو چھوڑ کرچلاجائے توجس کونے پر چھوڑ کرجائے گا دس برس کے بعد پھر اس ہی کونے میں بیٹھی ملے گی ۔ یہ اثرہے ۔ صفت قاصرات الطرف ۔ کا جو حوروں کے باب میں وارد ہے یہ ضرور ہے کہ ان میں سلیقہ نہت کم ہے مگر عفیف ہونا اتنی بڑی صفت ہے کہ اس کے سامنے ان کا پھوڑپنا کچھ بھی اثر نہیں رکھتا میں تو یہ بھی کہا کرتا ہوں کہ پھوڑ عورت عفیف ضرورہوتی ہے مگر یہ ضرور نہیں کہ ہرعفیف پھوڑ بھی ہو پس اگرعورت کا پھوڑ پن ناگوار ہوتو اس کی عفت پرنظر کرکے اس آیت کو پڑھ لیا کرو حق تعالٰی فرماتے ہیں : فان کرھتموھن فعسی ان تکرھوا شیئا ویجعل اللہ فیہ خیرا کثیرا ۔ یعنی ممکن ہے کہ ایک چیز تم کو نا پسندہو اور اللہ تعالیٰ اسی میں خیرکثیر رکھ دیں یہ ہی کیا تھوڑی بات ہے کہ وہ بیبیاں سوائے ہمارے کسی پر نظر کرتیں حضرت باستثسناء شاذونا عورت کو وسوسہ بھی نہیں ہوتا غیر مردوں کا ایک مولوی صاحب نے اپنے ایک خادم سے اپنا ایک واقعہ بیان کیا اس خادم نے مجھ سے ورایت کی کہ میں نے ایک بہلی کا کرایہ کیا جب بہلی شہر کے کنارے پر پہنچی تووہاں اس بہلی والے کا مکان تھا وہاں اس نے بہلی کو روکا اس کی بیوی اس کو کھانا دینے آئی وہ بہلی بان اس قدر بدشکل تھا کہ شاید ہی کوئی اور دوسرا ایسا ہو اور وہ ایسی حسین کہ شاید ہی کوئی اور دوسری ہومگر میں اس وقت اس کو دیکھ رہا تھا کہ یہ میری طرف بھی نظر کرتی ہے یا نہیں مگر اس نے ایک نظر بھی اس طرف نہیں دیکھا اور شوہر کو کھانا دے چلی گئی اسی کو فرماتے ہیں دلارامے کہ واری دل دروبند ٭ وگر چشم از ہمہ عالم فروبند