ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
یوں ہی بیکار جائے گی تم کھول کرلے جاؤ تمہارے ہی کام آئیں گے روپیہ کا نام سن کرلالہ جی کے منہ میں پانی بھرآٰیا اس کے پاس پہنچے سپاہی کے پاس سے ایک تلوار رکھی تھی تلوار کا ایک ہاتھ اس کی ٹانگوں پررسید کیا لالہ جی نے کہا کہ یہ کیا کیا سپاہی نے کہا کہ بیوقوف ہوئے ہو میدان جنگ میں بھی کوئی روپیہ لے کر آتا ہے بات یہ ہے کہ میں شب کو تنہا پڑا رہتا رحشت ہوتی ( حضرت والا نے مزاحا فرمایا کہ تنہا ( جمع تن )کی ضرورت تھی تنہائی کی ضرورت نہ تھی اب دونوں باتیں کریں گے شب گذر جائے گی اس پر لالہ جی کیا کہتے ہیں کہ اوت نہ آپ چلے نہ اور کوچلنے دے یہ ہی حالت آج کل لوگوں کی ہے کہ نہ آپ چلیں نہ اور کو چلنے دیں فلاں مولوی صاحب کو جو کہ محبت سے یہاں بکثرت آتے ہیں فلاں مدرسہ میں ان کے بعض معاصرین نے یہاں کے آنے پرکہا کہ میاں کہا جایا کرتے ہو وقت خراب کرنے کتب بینی کرو استعداد بڑھے گی یہ بھی وہی بات ہے کہ نہ خود کچھ حاصل کریں نہ اور کوکرنے دیں میں نے مولوی صاحب کے اس ذکرکرنے پران سے پوچھا کہ میں دعویٰ تو نہیں کرتا مگر معاملہ کی بات ہے کہ جب سے یہاں آنے لگے ہوکچھ درسی کتابوں میں بھی زائد سمجھ پیدا ہونے لگی ہے انہوں نے کہا کہ بہت کچھ جو اشکالات ساری عمر میں بھی حل نہ ہوئے تھے وہ یہاں کے آنے کی بدولت چند روز میں حل ہوگئے فرمایا کہ ان کا جواب تو یہی کافی ہے کہ میںدرسیاست ہی کی تکمیل کے لئے جاتا ہوں اور یہ جواب توان کے مذاق کے موافق کتابوں کے متعلق ہے باقی اس سے قطع نظر صحبت تو وہ چیز ہے کہ اس سے ذوق صحیح پیدا ہوکر قرآن وحدیث کا مدلول سمجھ میں آنے لگتا ہے اور معترض کے اختلاف پر میں ایک جماعت کے صدر ہیں ان تحریکات میں ان کو مجھ سے اختلاف ہے مگر خلاف نہ اس وقت تھا نہ اب ہے میں تحریک خلافت میں برابر یہی کہتا تھا کہ اختلاف کا مضائقہ نہیں مگر یہ عداوت کیسی کہ سب وشتم کرتے ہو جوشریعت کے بھی خلاف اور شرافت کے بھی خلاف ۔ ایک مناظر مولوی صاحب کے لئے ذوق طریق کی تمنا: (ملفوظ 328) ایک مناظرمولوی صاحب کا ذکرتھا فرمایا کہ بڑے ہی تیز ہیں ایسے لوگوں کے لئے جی چاہتا ہے کہ کچھ ذوق طریق کا بھی ہوجائے تو نور علی نور ہوجائے ۔