ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
نحوست کا اثرہے اور دور تک اس کی نحوست پھیل رہی ہے میں تو کہا کرتا ہوں کہ انگریزوں کو تو خواہ نقصان پہنچا ہو یا نہیں مگر ملک توتباہ برباد ہو گیا جا بجا خونریزی ہورہی ہے بعض لوگ کہتے ہیں کہ سوراج مل جائے گا امن ہوجائے گا میں کہتا ہوں کہ خونریزی اور فساد بڑھے گا امن کو لوگ ترس جائیں گے آثار یہی کہہ رہے ہیں ۔ صفائی معاملات میں بڑی راحت ہے : (ملفوظ 199) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ معاملہ کی صفائی بڑی راحت کی چیز ہے مگر لوگ اس سے برا مانتے ہیں یہ سب رسم کی خرابی ہے اور بدمعاملگی سے تکلیف سب کو ہوتی ہے مگر بے حسی ہوگئی ہے ان ہی باتوں کو میں مٹانا چاہتا ہوں اسی بدخلق مشہور کیا جاتا ہوں اب میں اکیلا کہاں تک اصلاح کروں ۔ یک اناروصد بیمار کا مصداق ہورہا ہے مگر پھر بھی بحمد اللہ بہت کام ہوگیا اور گو عمل عام نہ ہوا ہومگر علم تو بہت عام ہوگیا اوراس اصلاح میں میں سب مصلحین کا جو ساکت ہیں وقایہ بن گیا ورنہ سب ہی بدنام ہوتے اب اور حضرات تواپنے اخلاق متعارفہ کی وجہ سے لوگوں کو کچھ کہتے نہیں اور میرے اندر یہ اخلاق متعارفہ بحمداللہ ہیں نہیں اس لئے میں ہی روک ٹوک کرتا ہوں اس لئے مجھ کو ہی بدنام کرتے ہیں مگر مجھ کو اس کی پرواہ نہیں کیا کریں بدنام ہوتا کیا ہے ان کے بدنام کرنے کی وجہ سے میں اپنا مسلک اور اپنا طرز تھوڑا ہی بدل سکتا ہوں جس کو یہ طرز پسند نہ ہو وہ یہاں نہ آئے بلانے کون جاتا ہے بقول غالب ہاں وہ نہیں وفا پرست جاؤ وہ بے وفا سہی جس کو ہوجان ودل عزیز اسکی گلی میں جائے کیوں بدعتی لوگ ہمیشہ دوسروں پراعتراض کرتے ہیں : (ملفوظ 200) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ بدعتی لوگ ہمیشہ دوسروں ہی اعتراض کرنے میں مشغول رہتے ہیں مگرکوئی مفید بات یا کام کبھی نہیں کرتے ان کے یہاں چند چیزیں ہیں جن کو مایہ ناز سمجھتے ہیں مگر دین ان میں بھی نہیں ہوتا نہ فہم سے کام لیتے ہیں ایک مرتبہ کا نپور میں میں نے وعظ میں گیارھویں کے متعلق بیان کیا اس میں ایک انسپکڑ پولیس بھی شریک تھے بعد وعظ کے مجھ سے کہا کہ ہماری بڑی مشکل ہے فلاں فلاں عالم تو اس کو جائز کہتے ہیں اور تم اس کو بدعت کہتے ہو ہم کیا کریں میں نے کہا کہ اس کا جواب بعد میں دوں گا پہلے یہ بتلایئے کہ آپ کو تردد رفع