ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
(حضرت بہلول مبارک قدم نےکیا خوب فرمایا جبکہ ان کا گذر ایک (ظاہری ) عارف پرہوا جوجھگڑا کررہاتھا (آپ نے فرمایا کہ ) اگر سب کو دوست (حق تعالی ) کی معرفت حاصل ہوتی تو اس کو دشمن کی طرف توجہ کی فرصت ہی کب ہوتی ۔ 12) انسانیت بھی اہل اللہ کی صحبت سے آتی ہے : (ملفوظ 59) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں تجربہ کی بناء پرکہتاہوں کہ جب تک اہل اللہ کی صحبت نہ ہو بزرگی تو کیا انسانیت بھی نہیں آسکتی اور بزرگی آبھی جائے مگرانسانیت پیدا نہیں ہوسکتی ۔ اہل کتاب دنیا کے اور مشرکین دین کے دشمن ہیں : (ملفوظ 60) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ اہل کتا ب دین کے دشمن نہیں دنیا کے دشمن ہیں گو اس کے ضمن میں دین کی بھی دشمنی ہوجائے اور مشرکین دین کے دشمن ہیں معیار اد کا یہ ہے کہ جس قدر قوت اورسطوت اہل کتاب کو ہے اگر مشرکین ہوجائے تو یہ ہندوستان میں مسلمانوں کا بیچ تک بھی نہ چھوڑیں ہزار ہا واقعات اور مشاہدات موجود ہیں اس پر بھی اگر کوئی اختلاف کرے تو اس کا کوئی علاج نہیں بقول شاعر جواس پربھی نہ وہ سمجھے تو ا س بت کو خدا سمجھے بدبختوں نے تو انبیاء کی تعلیم سے بھی اعراض کیا : (ملفوظ61) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ ب ے چارت علماء تو کس شمار میں ہیں قطب اور غوث اورولی کس قطار میں ہیں انبیاء میں توکوئی کمی نہیں تھی مگر بدبختوں نے اپنی بداستعدادی کی وجہ سے انبیاء سے اور ان کی پاکیزہ تعلیم سے بھی اعراض کیا ۔ تقیہ نہ توریا ء صرف بوریا : (ملفوظ62) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ یہاں پرکوئی خفیہ آئے یا سی آئی ڈی آئے جو کوئی آئے آوے ہم تو جوبات ہےصاف کہتے ہیں کہ ہم نہ توتقیہ کرتے ہیں اور نہ توریہ جانتے ہیں صرف بوریہ کو جانتے ہیں ۔ ملک کی خدمت کی دو قسمیں : (ملفوظ63) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ ملک کی خدمت کی دو