ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
اب بھی قطع نہیں ہوئی تو اس سے قبض ختم ہوجاتا اس میں یہ سوال ہوتا ہے کہ یہ نسبت جو شیطان کو حاصل ہے کیسی ہے بظاہر ہے کہ تکوینی ہے جو کہ مطلوب نہیں اور وہ نسبت رضا کی نہیں جو کہ مطلوب ہے تواس سے قبض کیسے رفع ہوجاتا ہے تو اس کا حل بھی یہی ہے کہ مولانا کو بصیرت سے معلوم ہوگیا کہ اس عنوان ہی سے علاج ہوجاتا اس ہی لئے اس طریق میں شیخ کامل کی ضروت ہے یہ شان ہمارے حضرات کی تھی بڑے بڑے مایوس العلاج کامیاب ہوکر نکلتے تھے یہ حضرات حکیم تھے اس عنوان پرایک حکایت یاد آئی ایک بادشاہ نے خواب دیکھا کہ میرے سب دانت ٹوٹ گئے کسی معبر کو بلا کرتعبیر دی کہ آپ کا سب خاندان آپ کے سامنے مرجائےگا بادشاہ یہ سن کر برہم ہوا اور معبرکو نکلوادیا اسکے بعد ایک دوسرے معبر کوبلوایا اورخواب بیان کیا تعبیر چاہی انہوں نے ی تعبیردی کہ آپ کی عمر آپ کے سب خاندان سے بڑی ہوگی اس پر بادشاہ خوش ہوا اور یہ کہا کہ بات وہی ہے صرف عنوان کا فرق ہے مگر اس سے طبیعت پرکوئی گرانی نہیں ہوئی اور اس کو خلعت دے کر نہایت عزم واحترام سے رخصت کیا اسی پرایک تفریح کرتا ہوں اگر کسی لڑکے کو کہئے اومرغی ک بچے آگ ہوجائے گا برہمی پیدا ہوجائے گی اور اگریوں کہا جائے کہ او چوزہ خوش ہوجائے گا حالانکہ مرغی کے بچے ہی کو چوزہ کہتے ہیں اور مثال لیجئے ایک عورت کوئیں پر پانی بھررہی ہے تین مسافر آ پہنچے ان میں سے ایک شخص پہنچتا ہے اور کہتا ہے کہ اماں پانی پلادو پانی پلائیگی دعائیں دیگی دوسرا شخص آتا ہے میرے باپ کی جورو پانی پلادے تو گالیاں سنائے گی تیسرے نے کہا اے وہ عورت جومیرے باپ سے ایسا کراتی ہے پانی پلادے یہ سن کراتنا غصہ آوے گا کہ اگر قدرت ہوتو قتل کردے حالانکہ اماں اور باپ کی جورو اورمیرے باپ سے ایساویسا کرانے والی سب کے ایک ہی معنی ہیں صرف عنوان کا فرق ہے پس جولوگ نرے الفاظ پرست ہیں اور حقائق کو نہیں جانتے انکو ان چیزوں کی کیا خبر وہ بجز بزرگوں پراعتراض کرنے کے کیا سمجھ سکتے ہیں ان باتوں کے سمجھنے کے لئے بڑے فہم کی ضرورت ہے اور یہ نصیب ہوتا ہے کسی کی صحبت میں رہنے سے اور اسی کا آج کل قحط ہے حق تعالیٰ فہم سلیم عطاء فرمائیں ۔ اللہ تعالٰی کی تھوڑی محبت بھی بڑی نعمت ہے : (ملفوظ 242) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ایک صاحب لکا تھا کہ مجھ کو اللہ تعالی سے محبت تو ہے مگر اس درجہ کی نہیں جس درجہ آپ سے تعلق رکھنے والوں میں دیکھتا ہوں میں نے لکھا کہ نہ سہی