ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
اس درجہ کی مگر ہے تو سہی بلابودے اگرایں ہم نہ بودے ۔ انسان موجود کا شکر نہیں کرتا مفقود پرنظر کر کے ناشکری کرتا ہے اس کی بلکل ایسی مثال ہے کوئی شخص کہے کہ میرے پاس غلہ توہے مگراتنا نہیں جتنا پڑوسی کے یہاں ہے اس میں تو موجود پرشکرنہ ہوا۔ دیہات میں جمعہ کا جواز پوچھنے والے سے عجیب سوال : (ملفوظ 243) فرمایا کہ ایک شخص نے بذریعہ خط دریافت کیا ہے کہ دیہات میں جمعہ جائز ہے یا نہیں میں نے آج عجیب جواب لکا ہے یہ لکھ دیا ہے کہ کون سے امام کے نزدیک اب بڑا گھبراوے گا اگر میں لکھتا کہ جائز نہیں تو چونکہ وہ میرا فتویٰ ہوتا سائل بڑی گڑبڑ کرتا اب ایک امام کا قول نقل کردوں گا اور اب چونکہ اس نے کسی امام کو قول دریافت نہیں کیا اس لئے نہیں لکھا اسی جواب کی نظیر ایک دوسرا جواب یاد آیا ایک شخص نے لکھا تھا کہ یہ چھوٹی قومیں کیوں ذلیل ہیں میں نے لکھا کہ دنیا میں یا آخرت میں پھر خط آیا جس میں لکھا شافی جواب نہ ملا اورکچھ اعتراضا بھی لکھا میں نے لکھ دیا کہ جہاں سے شافی جواب ملے وہاں سے منگا لولوگ اپنا تابع بنانا چاہتے ہیں ہم سے خدمت لینے کا توحق ہے مگر حکومت کرنے کا حق نہیں ۔ انگریزی تعلیم کی خرابیاں : (ملفوظ 244) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ یہ عورتیں آج کل انگریزی پڑھتی ہیں یہ مردوں کے بھی زیادہ آزاد ہوجاتی ہیں وجہ یہ کہ کم عقلی ہوتی ہیں اس لئے زیادہ برباد ہوتی ہیں اور مرد بھی کافی پیمانہ پرانگریزی پڑھ کر خراب ہوجاتے ہیں اسی لئے میں توکہا کرتا ہوں فتویٰ دیتا ہوں کہ جہاں داماد کا حسب نسب دیکھا جاوے وہاں ایمان بھی دیکھا جاوے اب تو وہ زمانہ ہے کہ ایمان ہی لالے پڑگئے یہاں پرقصبہ میں ایک لڑکی ہے اس کا نکاح ایک شخص سے دوسرے قریب کے قصبہ میں ہوا ہے اس شخص کا وعقیدہ سنیے کہتا ہے کہ حضور کو پیغمبر کہنا یہ ایک مذہبی خیال ہے البتہ یہ میں بھی مانتا ہوں کہ وہ بہت بڑے ریفارمرتھے اور جو باتیں اس وقت کے مناسب تھیں حضور نے تعلیم فرمائیں مگر حضور لوگ نادان اب تک بھی ان ہی باتوں کے لکیر کے فقیر بنے ہوئے ہیں اور اس سے کوئی یہ نہ سمجھے کہ میں حضور کی توہیں کرتا ہوں نہیں نہیں میں آپ کی بڑی قدر کرتا ہوں مگر نبوت کا خیال یہ محض ایک مذہبی خیال ہے یہ تو خیالات ، اور لڑکی نکاح میں سمجھی جاتی ہے