ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
ضرورت شدید شرعی مناسب نہیں یہ بھی ایک قسم کی ناشکری اور کفران نعمت ہے ۔ حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ فرماتے کرتے تھے کہ ضعفاء کو نا جائز ذریعہ کی کوشش میں لگارہے اورحکمت یہ بیان فرمایا کرتے تھے کہ اب معصیت ہی میں مبتلا ہے اسباب معاش چھوڑ دینے کے بعد افلاس ہوگا اور اسی سے جو پریشانی ہوگی اس میں اندیشہ کفرکا ہے اوراب معصیت وقایہ ہورہی ہے کفر کا ۔ فرمایا کہ کیس حکیمانہ بات فرمائی ہاں اگر جائزصورت مل جائے تو اس وقت اس ناجائز کو چھوڑ دے ۔ دوسروں کے اخلاق درست فرمانا : (مفلوظ 404) ایک ذاکر شاغل مقیم خانقاہ سے حضرت والا نے انکی کسی کوتاہی پرمواخذہ فرماتے ہوئے فرمایا کہ مجھ کوتو بدنام کیاجاتا ہے کہ سخت ہے ان کی نرمی کوکوئی نہیں دیکھتا یہ کیا کرتے ہیں ۔ اب اگر ان کے اخلاق درست کروں تم میرے اخلاق خراب ہوتے ہیں اور اگراپنے اخلاق کی درستی کرتا ہوں اورمتعارف اخلاق اختیار کرتا ہوں تو ان کے اخلاق بگڑتے ہیں میں سوچ رہا ہوں کہ اپنے ہی اخلاق درست کروں ۔ مشایخ نے ایک زمانہ میں بیعت کرنا چھوڑ دیا تھا (ملفوظ 405 ) فرمایا کہ ہاتھ پرہاتھ رکھ کر بیعت کرنے کی رسم ایک زمانہ میں مشائخ نے بھی خلفاء کے بدگمان ہونے کی وجہ سے چھوڑ دی تھیں اس لئے کہ خلفاء کو اس سے شبہ ہوتا تھا کہ یہ بھی مثل سلاطین کے بیعت لیتے ہیں حالانکہ سلاطین اورمشائخ کی بیعت میں فرق تھا ان کی اور قسم کی تھی ان کی اور قسم کی تھی اور اگر یہ ہیت بیعت کی ایسی ضروری چیز ہوتی جیسا اکثر اہل رواج سمجھتے ہیں کہ بدوں ہاتھ درہاتھ بیعت ہوہی نہیں سکتی تو لازم آئے گا کہ عورتیں کبھی بیعت ہی نہیں ہوسکتیں اس لئے کہ ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر ان کو بیعت کرنا بوجہ حرمت مس اجنبیہ کے جائز نہیں ۔ خانقاہ میں انسان بنانے کا کام (ملفوظ 406) کسی نے علمی مسئلہ کی تحقیق کی اس پر فرمایا کہ کام بڑے کام جیسے درس و افتاء وامثالہا بڑے حضرات کررہے ہیں دوسرے یہ کام اور جگہ یہاں سے اچھا ہورہا ہے میں تو وہ