ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
حاصل ہوا ایک دس اور دوبارہ بارہ کے دو ہاتھ لگا ایک غرض کہ کہیں حاصل اور کہیں ہاتھ وہ سائل گنتا یا پانچ ہوئے دس ہوئے بچاس ہوئے سو ہوئے اب سائل خوش تھا کہ یہ تو اقراری مجرم ہے یعنی تمول کا اقراری ہے ٹھہر کر وصول کروں گا دینے سے عذر کرہی نہیں سکتا اب لالہ جی حساب سے فارغ ہوکر بیٹھے تو سائل نے کہا سیٹھ جی میں حاجت مند ہوں مجھے بھی کچھ دلوایئے لالہ جی بولے کہ میاں میرے پاس کیا رکھا ہے اس نے کہا کہ کیوں جھوٹ بولتے ہو خود میرے ہی سامنے سینکڑوں ہزاروں حاصل ہوئے اور ہزاروں ہاتھ لگے دو گھنٹہ سے تو میں کھڑا ہوا سن رہا ہوں اور برابر جوڑتا رہا ہوں کئی سو بلکہ کئی ہزار تک نوبت پہنچ چکی ہے اس اقرار کے بعد جھوٹ کہ میرے پاس کو ایک پیسہ بھی نہیں لالہ جی نے کہا کہ میاں مجھ کو جوحاصل ہوا اور ہاتھ لگے وہ لفظوں ہی میں حاصل ہوا حقیقت میں نہ کچھ حاصل ہو ااور نہ ہاتھ لگے تو حضرت نرے زبانی جمع خرچ سے نہ کچھ حاصل ہوگا اور نہ کچھ ہاتھ لگے گل اس سے کام نہیں چل سکتا کام چلتا ہے کام کرنے سے کام کرو سب دشواریاں آسان ہوجائیں گی وساوس کے زیادہ ہجوم کاسبب بے فکری ہے کسی خام (کچے ) یا دوالے حافظ سے جورمضان شریف میں قرآن شریف تراویح میں سناتا ہو اور بولنے کے خوف سے سوچ سوچ کر یڑھ ریا ہو دریافت کرو کہ تجھ کو بھی قرات کے وقت کوئی وسوسہ آتا ہے یا نہیں وہ یہی کہے گا کہ تم وساوس لیے پھرتے ہو یہاں اپنی بھی خبر نہیں رہتی بجزکلام پاک کے کہ اس میں غرق ہوجاتا ہوں کہیں متشابہ نہ لگ جاوے توزیادہ سبب وساوس کا بے فکری ہے ۔ مسئلہ تصور شیخ نہایت نازک ہے : (ملفوظ 3) ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ تصور شیخ کا مسئلہ نہایت نازک مسئلہ ہے تصور شیخ کو جوبعض حضرات نے منع کیا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ بعض کی قوت خیالیہ بڑھی ہوئی ہوتی ہے اس سے کبھی شیخ کی صورت متمثل ہوکر منکشف ہوجاتی ہے اور اس کو حاضر ناظرسمجھنے لگتا ہے اسی لیے حضرت حاجی صاحب ؒ فرمایا کرتے تھے کہ عامی شخص کو کبھی ایسے اشغال نہ بتلائے جائیں جن سے کشف ہونے لگے صرف اور اولاد کی تعلیم مناسب ہے اس صورت میں اگرشیخ کی ہیت منکشف ہوگئی اسی طرح شیخ کی صورت متمثل ہونے پر شاغل اگر عالم آدمی ہے تو حقیقت سمجھے گا چونکہ اس حقیقت کے مبادی اس کے ذہن میں ہیں مگر جاہل نہ سمجھے گا اس کا اعتقاد خراب ہوگا ۔