ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
ایک خواب ہی کا سلسلہ ہے اس میں اکثر لوگوں کو غلو ہے میں تواکثر جواب میں لکھ دیتا ہوں کہ مجھ کو اس فن سے مناسبت نہیں اس لئے تعبیرسمجھ میں نہیں آئی خواب کی باتیں پوچھتے ہیں بیداری کی کوئی بات ہی نہیں رہی جواصل چیز ہے کیا خبط ہے ۔ مشورہ دینے سے معذوری کا سبب: (ملفوظ 190) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ مشورہ دینے کے متعلق میرا یہ معمول ہے کہ اکثر لوگوں کے سوال کے جواب میں لکھ دیتا ہوں کہ مصالح کا استیعاب (احاطہ ) نہیں جومدار ہوتے ہیں مشورہ کے اس لئے دینے سے معذور ہوں ۔ تعویذ منگوانے والے کی بدفہمی : (ملفوظ 191) فرمایا کہ آج ایک خط آیا تھا دوپہرہی جواب لکھ کرروانہ کرچکا ہوں اس میں لکھا تھا کہ ایک آسیب کا تعویذ چاہئے لیکن لفافہ پرنہ خود پتہ لکھا نہ اس پرٹکٹ چسپاں کیا اس بدفہمی کو ملا حظہ فرمایئے اب کہاں تک بیٹھا ہوا ان کی کوتاہیوں کی تاویلیں کیا کروں کوئی حد بھی ہے پتہ لکھنا اور ٹکٹ چسپاں کرنا یہ میرے ذمہ رکھا میں نے یہ لکھ دیا ہے کہ تم پرخود آسیب ہے جس نے تمہارے دماغ کو محبوط کررکھا ہے پہلے اپنا علاج کرو تمہیں ااتنی تمیز نہ ہوئی کہ جب تم لفافہ پر پتہ لکھ سکتے تھے ٹکٹ چسپاں کرسکتے تھے تو ایسا کیوں نہیں کیا جب تم نے اپنے کرنے کا کام نہیں کیا تومجھ سے کسی کام کی امید کرنا یہ کم عقلی اور ندفہمی نہیں تواور کیا ہے اس کے بعد فرمایا کہ گالیاں توبہت دیں گے خیردیا کریں آخرایسی حماقت کرتے کیوں ان بیفکروں کو ذرا حقیقت کا پتہ توچلے اور یہ تومعلوم ہوکہ جس سے خدمت کیا کرتے ہیں اس کی بھی کچھ رعایت کیا کرتے ہیں اور اس کے بھی کچھ حقوق ہوتے ہیں ۔ ظاہر رونق سے طبعی نفرت : (ملفوظ 192) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اس بدفہمی اور بدعقلی کا میرے پاس کیا علاج ہے کہ ہرایک شخص کو اس کے کام سے میرے جلد فارغ کردینے پربھی سمجھتے ہیں کہ یہ روکھا پن ہے کیونکہ زیادہ باتیں کیوں نہیں کیں جس کی وجہ یہ ہے کہ میں کسی سے فضول تعلقات بڑھانا محض مجلس کی وزینت ہے سویہ کام کون کیا کرے