ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
میں ہوتی ہے اور کہیں بعضے پکے مخالف ہیں جن شخصوں نے یہ بات کہی ہے سب اللہ کا فضل ہے احسان ہے ۔ تبرکات میں زیادہ کاوش کرنا خلاف محبت ہے : (ملفوظ 123) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ عالم نہ ہوتو کم ازکم عاشق توہو شاہ عبدالعزیز صاحب رحمہ اللہ نے اسی عشق سے متاثر ہوکر لکھا ہوا دیکھا ہے اب یاد نہی رہاکہ کہاں لکھا ہے کہ یہ جوجابجا تبرکات ہیں ان میں زیادہ کاوش نہ کرے کہ خلاف ہے ۔ روپوں کو باربار گننا لذت اور محبت مال کی علامت ہے : (ملفوظ 124 ) ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا اللہ تعالیٰ نے جمع مال کی مذمت میں عدوۃ فرمایا جوتکرار پردال ہے عدم نہیں فرمایا بار با رگننا علامت ہے لذت اور محبت مال کی ۔ تفسیر عجیب از مولانا محمد یعقوب صاحب : (ملفوظ 125 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اپنے بزرگ بحمداللہ بے نظیر جامع کمالات تھے چنانچہ باوجود اس کے مولانا فیض الحسن صاحب بہت بڑے ادیب ہیں جلالین پران کا حاشیہ بھی مشہور ہے وہ چھپا ہوا میرے پاس بہت دنوں تک رہا بھی ہے مگر اس میں کوئی خاص عجیب تحقیق نظرآئی اور مولانا محمدیعقوب صاحب رحمہ اللہ ایسے ادیب مشہورنہ تھے مگرمولانا کی تقریرات سے جوبہت سے مقامات مجھ کومنضبط بھی ہیں معلوم ہوتا ہے کہ عربیت سے اس قدرمناسبت تھی کہ دیکھنے والا پھڑک جاتا ہے اس وقت ایک مقام یاد آگیا آیت الزانیۃ والزانی اور آیت السارق والسارقۃ کے متعلق ( پہلی آیت میں ) الزانیتہ کی تقدیم اور دوسری آیت میں السارق کی تقدیم کے بارہ میں مشہورسوال ہے جس کا سب سے لطیف جواب منقول ہے کہ سرقہ کی بنا جرات ہے اور وہ مرد میں زیادہ ہے اور زناء کی بناء شہوت ہے جوعورت میں زیادہ ہے مگر اس جواب میں یہ خدشہ ہے کہ اس فرق کو بناء کہتے ہیں تو مجرم کی ایک قسم معذوری کا اظہار ہے اور مقام یہ ہے تقیح کا اب مولانا کی توجیہ سنئے فرماتے تھے کہ سرقہ کا صدور مرد سے زیادہ عجیب اور قبیح ہے کہ وہ کما کرکھا سکتا ہے اورعورت میں عفت وشرم وحیا زیادہ ہوتی ہے اس سے زنا کا صدور زیادہ عجیب وقبیح ہے میں نے کسی تفسیر میں یہ بات نہیں دیکھی جوحضرت مولانا محمدیعقوب صاحب رحمہ اللہ