ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
بہت جلد دوسرے کو اپنا ہم خیال بنا لیتی ہیں اس فن میں کمال ہے ایک واقعہ ہے کہ ایک نیک بخت بی بی کی آنکھوں میں کچھ امراض پیدا ہوگئے تھے ان کو ہر چند سمجھایا گیا اور کئی سال تک سمجھایا گیا کہ ڈاکڑکو آنکھیں دکھلا دی جائیں شرعا جائز ہیں مگر بوجہ شرم و حیا کے منظور نہ کرتی تھیں اتفاق سے سلسلہ علاج ہی میں ان بی بی کا سفر لکھنؤ کا ہوا وہاں پر انہوں نے کہا اگر کوئی عورت ڈاکٹر کو آنکھ دکھلا دوں گی جب وہ چلی گئیں تب ان بی بی کی سمجھ میں آیا کہا کہ میں نے اب ڈاکٹر کو آنکھ دکھلانے کا ارادہ کرلیا ہے لیکن اس کے ساتھ ہی یہ بھی پختہ اردہ کیا ہے کہ تما عمر میں کسی لیڈی سے نہ ملوں گی ان سے ملنا سراسر خطرناک ہے یہ جادو گرنیاں ہیں ان کی گفتگو سے میں اس قدر مغلوب ہوئی کہ رائے بدل دی ۔ مستقبل بعید کی فکر میں نہ پڑو (ملفوظ 366) ایک صاحب نے حضرت والا سے کچھ مشورہ چاہا جس کا تعلق مستقبل بعید سے تھا فرمایا کہ میں نے تجربہ کیا ہے کہ آدمی کو ایسے مستقبل کے سوچ و بیچار میں نہ پڑنا چاہیئے یہ ایسا سلسلہ ہے کہ تازیست اس سے نجات مشکل ہے اگر آدمی اس کے پییچھے پڑے پاگل بن جائے بس راحت اسی میں ہے کہ جوواقع ہوتا جائے یا اس کا وقوع غالب ہواس کا حق ادا کرتا رہے کمال کی غایت (ملفوظ 367) ایک مضمون کے سلسلہ میں فرمایا کہ آج کل کمال کی غایت مقصودہ مال رہ گیا تمام کمالات کا خلاصہ یہی ہے ۔ سیری کی مذمت (ملفوظ 368) ایک صاحب کا تذکرہ ہوا فرمایا کہ کس ذوق سے تو لوگ تعلق پیدا کرتے ہیں اور کچھ نہیں لوگ سیر ہوتے ہیں اسی سیری کی مذمت میں کہتے ہیں ۔ مصلحت نیست مراسیری ازاں آب حیات ٭ ضاعف اللہ بہ کل زمان عطشی