ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
دریافت کیا کسی نے شافی جواب نہیں دیا اب بحمداللہ حدیث سے سمجھ میں آگیا کہ حضورﷺ سے ایک ماہ سے زائد منقول نہیں حالانکہ حوادث بعد میں بھی باقی رہتے تھے اس سے زیادت زیادت علی المنقول ہے رہا یہ شبہ کہ جب حوادث رفع نہ ہوں تو دعاء کیسے منقطع کردی جاوے اس کا جواب یہ ہے کہ ایک ہی مہینہ تک پڑھنے کی برکت سے ان شاءاللہ رحمت ہوجائے گی نیز عقلا اس کو اس طرح سمجھ لیجئے کہ اگر کسی پرکوئی حادثہ آجائے تو کیا جب تک وہ حادثہ رہے برابر ہاتھ پھیلائے بیٹھا رہے یہ تکلیف مالایطاق کیسے ہوسکتی ہے آخر انقطاع گواوقاب خاصہ کے لئے یہاں بھی پایا گیا تو نفس انقطاع کی مشروعیہ ثابت ہوگئی باقی ویسے مثل دوسری دعاؤں کے دعاء کرتے رہنا مسنونہ ہے کلام دعا بضمن قنوت میں ہے ۔ 14/ ربیع الاول 1351ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم چارشنبہ لوگوں کی بے پرواہی کا سبب : (ملفوظ 185) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اس پرقدرت توہے کہ میں نئے آنے والوں سے خود اہتمام کرکے پوچھ لیا کروں کہ کس کام کوآئے ہیں مگر بعض اوقات غیرت آتی ہے کہ صاحب حاجت تو نواب بنا بیٹھا رہے اور میں محتاجوں کی طرح ان سے التجا کروں اور لوگوں کی اس بے پرواہی کا سبب ان کے دلوں میں ملانوں کی بے وقعتی ہے بات توبظاہر چھوٹی سی ہے مگر منشاء اس کا برا ہے اور منکربات کے چھوٹی ہونے کی مثال ایسی ہے کوئی شخص چھوٹا سا پرانی جوتی کا ٹکڑا اٹھا کر کسی دوسرے شخص کے سرپر رکھ دے اور وہ اس پربگڑے تو اس کو کوئی کہے کہ یہ چھوٹی سی چیز ہے اس قدر کیوں بھگڑتے ہو وہ شخص جواب دے گا وہی ہماری طرف سے سمجھ لیا جائے اور میں پوچھتا ہوں کہ اچھا چھوٹی ہی بات سہی مگر آخر پیدا ہی کیوں ہوئی اور حق ہی کیا ہے ان بیہودوں کو مسکینوں غریبوں ملانوں کو حقیر سمجھنے کا ۔ یورپ کی تقلید اور تہذیب اختیار کرنے پراظہار افسوس : (ملفوظ 186) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ زیادہ زیب وزینت کا صدور مرد سے برا ہے یہ عورتوں ہی کے لئے اچھی معلوم ہے اور اب تو وہ زمانہ ہے کہ عورتوں نے یورپ کی تقلید میں زیور اور لباس میں مردانہ طرز اختیار کرلیا اورمردوں نے زینت میں عورتوں کا طرزاختیار کرلیا عورت اگر آدھ گھنٹہ