ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
سے تومحبت ہوتی ہے فرمایا کہ اول تو یہ غلط ہے بدون عقیدت بھی محبت ہوتی ہے دیکھئے اہل وعیال سے محبت ہوتی ہے عقیدت نہیں ہوتی پھر اگرشروع میں ایسا ہوا بھی ہومگر ترتب آثار کے وقت بناء عقیدت کی طرف التفات بھی نہیں ہوتا صرف محبت ہی موثر ہوتی ہے دیکھئے صحابہ کو حضورﷺ سے جو محبت ہوئی گو وہ رسالت ہی کی وجہ سے ہوئی مگر جب خدمت کرتے تھے اس وقت رسالت کا خیال بھی نہ آتا تھا مثلا ہدیہ وغیرہ جودیتے تھے رسالت کی بناء پرتھوڑا ہی دیتے تھے توابتداء میں محبت رسالت ہی کی وجہ سے ہوئی مگر اس کے بعد کرتے تھے وہ صرف محبت کی وجہ سے ۔ اصلاح کرنے کا کام بہت ٹیڑھا ہے : (مفلوظ 263) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اصلاح کا کام بہت ٹیڑھا ہے خود کوفت اٹھاؤ اوپر سے بدنام ہومیں اب اردہ کرچکاہوں کہ اس کام کو اس طور پرکہ خود احتساب کروں انشاءاللہ تعالٰے چھوڑدوں گا سو دفعہ کسی کی خوشی پڑے خوشامد کرے کوئی بات بتلادی ورنہ خود محاسبہ یا مواخذہ نہ کروں گا میرا جو مقصود تھا کہ طریق کا اظہار ہوجائے وہ بحمداللہ پورا ہوگیا سب کوطریق کی حقیقت معلوم ہوگئی اس کی جوگول مول حالت تھی وہ ظاہر ہوگئی اب بے غبار ہے عوام تک کومعلوم ہوگیا اور جہاں کچھ تھا بھی بس صرف یہ تھا کہ اور راد کو اور کیفیات کو طریق سمجھا جاتا تھا اس کا ثمرہ اعمال تو بلکل حذف ہی کردئے گئے تھے صاف کہتے ہیں کہ اعمال کا کیا ہے یہ تو کتابوں میں ہیں میں نے کہا کہ اوراد بھی تو کتا بوں میں ہیں تو ان ہی میں کیا رکھا ہے ۔ ضوابط اپنی راحت کیلئے ہیں : (ملفوظ 264) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میرے یہاں جو ضوابط ہیں ان سے دوسرون کو تکلیف دینا نہیں چاہتا ہاں اپنی راحت کا انتظام کرتا ہوں تو یہ کوئی جرم نہیں یہ صاحب جن کا یہ خط ہے بیس برس سے مجھ کو ستارہے تھے آج ایک قاعدہ کے ماتحت اس کا انسداد ہوا ۔ تعویذ سے اصلاح نہیں ہوتی : (ملفوظ 265) فرمایا کہ ایک بی بی کا خط آیا ہے کچھ شکایتیں خاوند کی لکھ کر لکھا ہے اگرمیں بڑے اطوار سے منع کرتی ہوں تو نہایت زجروتوبیخ سے پیش آتا ہے کوئی ایسا تعویذ یا وظیفہ بتلادو جس سے اس کی اصلاح ہوجائے میں نے لکھ دیا ہے کہ اگر کہنے میں کوئی مضرت کا اندیشہ نہ ہوتو نہایت