ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
طریق سے اجنبیت پرظہار افسوس : (ملفوظ 258) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل طریق سے اس قدر اجنبیت ہوچکی ہے اور یہاں تک حالت پہنچ چکی ہے کہ لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ اصلاح کا جوطریق ہے فساد دماغ کا اثر ہے اب تو اپنی ہی جماعت ان باتوں پرہنستی ہے اور بعضے اپنے بزرگوں کی نسبت بیہودہ کلمات استعمال کرتے ہیں کم ازکم ایسے کلمات تو اب بھی اکثر نکل جاتے ہیں کہ انہیں ضروریات کی خبر نہ تھی بھولے بھالے بزرگ تھے یہ بد دماغ بیدار مغز اور روشن دماغ پیدار ہوئے ہیں جن کو ابدست لینے کی بھی تمیز نہٰیں معلوم بھی ہے کہ وہ ایسے بھولے اور بے خبربھی نہ تھے اگران کو خبرنہ ہوتی توتلوار لے کرظالموں کا مقابلہ نہ کرتے اور تم نے ابھی تک اتنا کرکے بھی نہ دکھایا جتناہ کرگئے تمہارے تو کاغذی ہی گھوڑے دوڑرہے ہیں شرم نہیں آتی بزرگوں پرطعن تشنیع کرتے ہوئے چھوٹا منہ اور بڑی بات جس چیز کی تم کو خبر ہے ان حضرات کو اس کو بھی خبر تھی اور ایک بات کی اور بھی خبرتھی جس کی طرف سے تم بے خبر ہو وہ یہ کہ اگرحکم ہوا قم تو کھڑے ہوگئے حکم ہوا قعد بیٹھ گئے تمہاری طرح تھوڑا ہی تھے کہ احکام اسلام اور اسلام کو بدنامکرنے کے لیے کھڑے ہوئے اور اس پر کہتے ہیں کہ میدان میں آناچاہئے لعنت ہو ایسے میدان پرکہ جس میں اللہ اور رسول کی مخالفت ہو یاد رکھو میدان ہی میں رہوگے اب تو یہ ہی سبق رہ گیا ہے کہ میدان کی تعریفیں کی جاتی ہیں اورحجروں کی مذمت حالانکہ یہ میدان کی رونق وشوکت حجرہ ہی سے ہے میدان کا جوانجن ہے وہ حجروں ہی میں ہے اور تم ان کو ہی تھوڑ پھوڑ کرنے لگے اور ان کی تعمیر کوگرانے لگے تومیدان میں رہ ہی کیا جاوے گا اور یہ قوت جوہوئی ہے حرکت اور بیداری یہ انہیں بزرگوں کی بدولت ہوئی ہے جن کو تم بھولے اوربے خبر بتلاتے ہو۔ غامض بدعتیں : (ملفوظ 259) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ شب برات کا حلوہ اگر آپ نہ کھاویں تو پکانے والے پکاویں بھی نہیں یہ بدعتیں ، ڈھیلے پن سے جاری ہوئیں مزاحا فرمایا کہ اگر دھیلے ( یعنی سخت ) بن جائیں تو سب بدعتیں ختم ہوجائیں پھرفرمایا بعض بدعتیں ایسی غامض ہوتی ہیں کہ بعض دفعہ اکابر کو تنبہ نہیں ہوتا چنانچہ مولانا شیخ محمد صاحب نے حضرت حاجی حاحب رحمتہ اللہ علیہ سے عرض کیا کہ دل چاہتا ہے کہ ترک حیوانات کے ساتھ ایک چلہ کھینچوں ،