ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
لئے ذکر وشغل بھی تعلیم فرمایا جاوے فرمایا کہ کیا بھدا پن ہے یہ لکھنا چاہئے تھا کہ میرے نفس کی اصلاح کے لئے جومناسب ہو تعلیم فرمادیں میں نے جواب میں لکھ دیا ہے کہ جب خود علاج تجویز کرتے ہوء تو پھر دوسرے کی کیا ضرورت ہے جوجی چاہے وہ پڑھ لیا کرو کیا بے ہودگی ہے اب اگر اس کے جواب میں کچھ ذکر وشغل لکھ دیتا تو یہ شخص ہمیشہ کے لیے جہل میں مبتلا رہتا اوریہ سمجھتا کہ ذکرشغل سے اصلاح ہوجاتی ہے ۔ بیعت میں عجلت نہ کرنے میں حکمت (ملفوظ 336) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں جو خطوط کے جواب میں لوگوں کی بے ہودگیوں پر متنبہ کرتا ہوں تو بعضے خفا ہوکر ایسے جواب لکھتے ہیں کہ میں اس جواب کا اظہار نہیں کرتا دوستوں کو رنج ہوگا بلکہ پھاڑ کرردی میں ڈال دیتا ہوں ان ہی وجود سے میں بیعت کرنے میں عجلت کو مناسب نہیں سمجھتا سخت ضرورت ہے اس کی کہ جس سے تعلق پیدا کرے اس کے عقائد کی اعمال کی اخلاق کو خوب دیکھ بھال لے ممکن ہے کہ کل کوکوئی کھٹک پیدا ہوتو اس کا پہلے ہی معلوم ہوجانا ضروری ہے ۔ اولاد کا ہونا اور نہ ہونا دونوں نعمت ہیں : (ملفوظ 337) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ جیسے اولاد کا ہونا نعمت ہے ایسے ہی نہ ہونا بھی نعمت ہے میں تو اللہ کا شکرادا کرتا ہوں کہ مجھ کو اس سے محفوظ رکھا بچوں کی تربیت بڑی مشکل چیز ہے مجھ کو تو بڑی الجھن ہوتی ایک دق لگ جاتی بچوں کی تربیت کے لئے بڑے ہی حکیم کی ضرورت ہے ۔ 17 شوال المکرم 1350 ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم پنج شنبہ متمرد کے نکالنے پرمعزورہونا : (ملفوظ 338) ایک صاحب کی غلطی پرمواخذہ فرماتے ہوئے فرمایا کہ لوگ سیدھی اور سہل بات کوکس قدر الجھا دیتے اورسخت بنادیتے ہیں گفتگو کے ختم تک یہ بھی تو فیق نہ ہوئی کہ یہ کہہ دیتے کہ مجھ کو اس کا علم نہ تھا کہ یہ مصافحہ کا موقع ہے یا نہیں باقی غلطی کا تو اقرار کیا کرتے خناس دماغوں