ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
تعلیم ہے اس کی بدولت بڑے بکھیڑوں سے نجات مل گئی ۔ تواضع کا کلمہ : (ملفوظ 302) خواجہ صاحب نے عرض کیا کہ حضرت فلاں مولوی صاحب یہ فرماتے تھے کہ مجھ میں کبر کا مرض بہت زیادہ تھا مگر خانقاہ کے زمانہ قیام میں وہ کبر جاتا رہا اور یہ معلوم ہواکہ مٰیں کچھ نہیں حضرت والا نے کہا آپ کے اس کہنے پرمولانا شہید رحمتہ اللہ علیہ کا ایک ملفوظ یاد آیا ایک شخص نے مولانا کے علم کی تعریف کی مولانا نے فرمایا میرا کیا خاک علم ہے اس نے کہا آپ تواضع سے فرماتے ہیں آپ نے فرمایا کہ یہ کلمہ تو تکبر کا ہے تواضع کا کلمہ نہیں ۔ یہ بات وہ شخص کہہ سکتا ہے کہ جس کی دورتک علم پرنظرہو اس کو دیکھ کر یہ ہی کہے گا تو یہ کلمہ تواضع کا کہاں ہوا اس میں توعلم کثیر کا دعوی ہوا پھرفرمایا کہ بڑے ہی کام کی بات فرمائی اس لئے کہ بعض نفی بھی اثبات پردلالت کرتی ہے ۔ بدعت نہایت مذموم چیز ہے (ملفوظ 303) ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب دیتے ہوئے فرمایا کہ بدعت نہایت ہی مذموم چیز ہے ابن عمررضی اللہ عنہ نے ایک شخص کو ایک عجیب جواب دیا تھا اس شخص کو چھینک آئی بجائے الحمداللہ اس نے کہا السلام علیکم ابن عمر نے فرمایا کہ تجھے بھی سلام تیری ماں کو بھی سلام اس نےبرامانا ۔ پس مقصود تعلیم دینا تھے کہ بے محل شرعی سلام کرنا ایسا ہی برا ہے جیسا تمہارہے سلام کے جواب میں ماں کو شامل لرلینا بے محل ہونے کی وجہ سے برا سمجھا گیا اس میں بعض لوگون نے ایک نکتہ نکالا ہے کہ ماں کا ذکر اس لئے کیا کہ اس نے تجھے ایسی تعلیم کی یہ بطور طعن کے تھایہ بہت جلیل القدر صحابی ہیں بڑے ہی متبع سنت ہیں یہاں تک کہ سفر میں جہاں حضور ﷺ نے نماز پڑھی وہاں یہ بھی نماز پڑھتے تھے ۔ 15 شوال المکرم 1350 ھ مجلس خاص بوقت صبح فناء الرائی : (ملفوظ 304) (ملقب بہ فنا ء الرای) ایک نووارد صاحب سے حضرت والا نے دریافت فرمایا کہ کہاں سے آنا ہوا اورکس غرض ہے ۔ عرض کیا کہ فلاں مقام سے آیا ہوں اور اصلاح کی