ملفوظات حکیم الامت جلد 4 - یونیکوڈ |
کمی ہے کہ اہل اللہ کی جوتیاں سیدھی نہیں کیں بلکہ ترقی کرکے کہتا ہوں کہ جوتیاں نہیں کھائیں کیونکہ محض سیدھی سے کام نہیں چلتا ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت نے ایک مرتبہ فرمایا تھا کہ میں نے کسی کی جوتیاں سیدھی نہیں کیں فرمایا اللہ فضل ہے کہ کسی کو بغیراس کے بھی علاہ فرمادیں مگر اپنے بزرگوں کو ہمیشہ دل س غلام رہا اور غلام سے بڑھ کراپنے کو سمجھا اور خدمت ظاہری اس وجہ سے نہیں کی کہ مین سمجھتا تھا کہ میرا خدمت کرنا اپنے بزرگوں کو تکلیف کا سبب ہوگا وہ گوارا نہ کریں گے ان کو ناگوارا نہ کریں گے ان کو ناگوار ہوگا ۔ باقی ان چیزوں میں قیاس نہیں چلتا ۔ ( تمت مقالہ اصلاح الدرس ) دارالعلوم کی سرپرستی سے استعفاء کے بارے میں : (ملفوظ 323) ایک سلسلہ گفتگو میں ایک مدرسہ کے متعلق فرمایا کہ جب کس مشورہ پر عمل نہیں کرتے نہ خود کوئی مشورہ لیتے ہیں تو ایسی سرپرستی سے فائدہ ہی کیا ۔ اسی وجہ سرپرستی چھوڑکر ہلکی طبیعت ہوگئی اور اگرکبھی پوچھتے بھی ہیں اور مشورہ بھہ لیتے ہیں تو عمل نہیں کرتے ۔ والدہ مرحوم کے اہل حقوق کی ادائیگی : (ملفوظ 324) فرمایا کہ اہل حقوق کے حقوق کی تقسیم کا سلسلہ جاری ہے ( اس کا واقعہ یہ ہے کہ صاحب ملفوظات نے اپنے والد صاحب مرحوم چاربیبیوں کا جن میں ایک حقیقی ماں اور تین سوتیلی مائیں ہیں مہر جتنا حصہ رسد اپنے ذمہ تھا ادا کرنا چاہا اور مناسخہ سے جس جس کا جتنا حق تھا تلاش کرکرکے پہنچایا اس کے متعلق مخاطبین سے فرمایا کہ ) دعا کیجئے کہ اللہ تعالٰی سب اہل حقوق کا حق جلد ادا کریں ۔ اہل حقوق خود کہتے ہیں بیچارے کہ صاحب اس وقت مہر کی معافی عام تھی دینے کی ضرورت نہیں ۔ میں نے کہا کہ مجھ ک بھی یہ معمول معلوم ہوگیا مگر جی گوار نہیں کرتا کہ اس معمول کو حجت سمجھا جاوے اور کسی کا حق محتمل بھی رکھا جائے ایک سال سے اہل حقوق کی تلاش ہورہی ہے اب تک بھی بعض کا پتہ نہیں چلا کوئی مکہ میں ہے کوئی مدینہ میں کوئی بمبئی میں کوئی کلکتہ میں کوئی لاہور میں کوئی حیدر آباد میں کوئی پھوپال میں غرضکہ ہرطرف پھیلے ہوئے ہیں الحمد للہ اکثر کا پتہ چل گیا ہے بعض باقی ہیں ان میں باوجود سعی اور کوشش کے جن کا پتہ نہ چلے گا ان کا حصہ اللہ کے واسطے